نیو یارک شہر کے صنعتی علاقے میں متنازع بائیک لین منصوبے کو روکنے کے احکامات جاری
نیویارک:نیو یارک کی ایک عدالت نے شہر کے صنعتی علاقے میں ایک متنازع بائیک لین منصوبے کو روکنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ منصوبہ ایک مصروف صنعتی علاقے کے ذریعے بائیک لین کی تعمیر سے متعلق تھا جسے شہر کی ٹریفک اور پیدل چلنے والے افراد کی سہولت کے لیے تشکیل دیا جا رہا تھا۔ نیویارک کے محکمہ نقل و حمل کی جانب سے اس منصوبے کا مقصد سائیکل سواروں کو محفوظ راستے فراہم کرنا اور اس علاقے میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا تھا۔ تاہم، صنعتی علاقے میں کاروبار کرنے والے کچھ مالکان نے اس منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔ ان کا موقف تھا کہ بائیک لین کے قیام سے ان کے کام میں رکاوٹ پیدا ہوگی اور صنعتی گاڑیوں کی آمدورفت مشکل ہو جائے گی۔جج نے کاروباری حضرات کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر عبوری حکم امتناعی جاری کر دیا ہے، جس سے اس منصوبے کی تعمیر کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔ جج نے کہا کہ اس مسئلے پر مزید بحث اور جائزے کی ضرورت ہے تاکہ تمام فریقین کے مفادات کا خیال رکھا جا سکے۔بعض سائیکل سوار اور شہری حقوق کے حامی اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بائیک لین کی تعمیر سے نہ صرف ماحولیاتی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ شہریوں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ دوسری جانب، صنعتی علاقے کے کاروباری مالکان کا موقف ہے کہ بائیک لین سے ان کی اقتصادی سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور بھاری گاڑیوں کی نقل و حمل میں مشکلات پیش آئیں گی۔محکمہ نقل و حمل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ شہر کی ٹریفک اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے بائیک لین جیسے منصوبوں کو فروغ دینا جاری رکھیں گے۔