vosa.tv
Voice of South Asia!

تارکین وطن کے لیے ہوٹلوں کو بطور ایمرجنسی شیلٹر استعمال کرنے کا عمل جاری

0

نیویارک:نیویارک شہر میں تارکین وطن کے لیے ہوٹلوں کو بطور ایمرجنسی شیلٹر استعمال کرنے کا عمل جاری رہے گا، کیونکہ ہوم لیس سروسز کے محکمہ نے کم از کم 2025 تک 14,000 کمروں کے لیے معاہدے کی تلاش شروع کر دی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق شہر کی جانب سے گزشتہ دو سالوں اور رواں مالی سال میں تارکین وطن کے رہائشی اخراجات $2.3 بلین سے تجاوز کر جائیں گے، جس میں زیادہ تر خرچ ہوٹلوں کے کرائے پر کیا جائے گا۔تقریباً 150 ہوٹل اس وقت تارکین وطن کو پناہ دینے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، اور تین سالوں میں تارکین وطن کی خدمات پر کل اخراجات 5.76 بلین ڈالرز تک پہنچ جائیں گے۔ مین ہیٹن انسٹیٹیوٹ کی سینئر فیلو نیکول جیلیناس نے کہا کہ ٹیکس دہندگان اس بوجھ کو غیر معینہ مدت تک برداشت نہیں کر سکتے اور انہوں نے گورنر کیتھی ہوکل پر زور دیا کہ وہ اس بحران کو سنبھالنے کی ذمہ داری سنبھالیں۔انہوں نے خاص طور پر مین ہیٹن کے سیاحتی علاقوں میں ہوٹلوں کو  پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سال کے آخر تک ہمیں ہوٹلوں کو پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کرنا بند کر دینا چاہیے۔شہر میں اس وقت تین معاہدے نیویارک سٹی ہوٹل ایسوسی ایشن کے ساتھ موجود ہیں تاکہ ہوٹلوں کا وسیع نیٹ ورک استعمال کرتے ہوئے پناہ گزینوں کے لیے جگہ فراہم کی جا سکے۔ ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر اور سی ای او وجے دنداپانی نے کہا کہ ایسوسی ایشن اس نئے معاہدے کے لیے درخواست دے گی اور ان کی تنظیم کو موجودہ تین معاہدوں کا انتظام کرنے کے لیے تقریباً100,000 ڈالرز ماہانہ ادا کیا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.