vosa.tv
Voice of South Asia!

جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں صدر فلیمون یانگ کا خطاب

0

نیویارک(ویب ڈیسک )اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے صدر فلیمون یانگ نے چوتھی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں خصوصی سیاسی اور غیر نوآبادیاتی معاملات پر خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے چوتھی کمیٹی کے نئے منتخب صدر، لٹویا کی مستقل نمائندہ سفیر پاولوٹا-ڈیسلنڈس اور بیورو کے اراکین کو ان کی انتخاب پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ان کے لیے پہلا موقع ہے کہ وہ جنرل اسمبلی کی کسی اہم کمیٹی سے خطاب کر رہے ہیں۔اپنے خطاب میں فلیمون یانگ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس سال کمیٹیوں کے سربراہان میں صنفی برابری کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ اعلیٰ سطح پر صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے مثال قائم کرنی چاہیے۔اپنے خطاب میں صدر فلیمون یانگ نے چوتھی کمیٹی کے سامنے موجود اہم چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی ان مسائل سے نمٹ رہی ہے جو عالمی سطح پر انتہائی سنگین اور فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔ ان مسائل میں نوآبادیاتی نظام کا خاتمہ، امن قائم کرنے اور خصوصی سیاسی مشنز کا جائزہ، اور خلا کی تلاش سے متعلق امور شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں ان مسائل کو حل کرنے کے لیے واضح، مرکوز اور تخلیقی حل اپنانے ہوں گے، اور یہ کام مستقبل کے معاہدے کی روح پر مبنی ہونا چاہیے۔صدر یانگ نے عالمی سطح پر جاری تنازعات اور ان کے انسانی بحرانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ، ہیٹی، لبنان، سوڈان اور یوکرین جیسے خطوں میں صورتحال مزید بگڑتی جا رہی ہے۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ پرتشدد واقعات کو ایک انتباہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کمیٹی کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے تمام یرغمالیوں کی فوری اور محفوظ رہائی کا مطالبہ کیا۔ صدر یانگ نے کہا کہ اس تنازع کا واحد پائیدار حل دو ریاستی حل ہے، جسے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر اسرائیل اور فلسطین کے عوام کے لیے امن اور سلامتی کا ضامن بنایا جا سکتا ہے۔خطاب کے اختتام پر صدر یانگ نے کمیٹی کی اہلیت اور عزم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم مل کر ان چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور اپنے مشترکہ مقاصد کی جانب بامعنی پیش رفت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے چوتھی کمیٹی کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.