آرتھو ڈوکس یہودیوں کا نیویارک میں مظاہرہ،اسرائیلی پرچم روند ڈالا
نیویارک(نمائندہ خصوصی)اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی امریکا آمد پر آرتھو ڈوکس یہودی سراپا احتجاج بن گئے۔نیتن یاہو کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران یہودیوں نے احتجاجی مظاہرہ اور اسرائیلی پرچم پاؤں تلے روند ڈالا۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران آرتھو ڈوکس یہودیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو بےگناہوں کے قاتل ہیں۔ یہودیت میں کسی بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران آرتھو ڈوکس احتجاجی مارچ کرتے ہوئے یو این او ہیڈ کوارٹرز کے باہر جمع ہوگئے ۔اپنے مخصوص حلیے اور لباس میں ملبوس یہودیوں نے اسر ائیلی ریاست،اس کی فوجی بربریت اور نیتن یاہو کے جنگی جرائم پر مبنی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی پرچم پیروں تلے روند ڈالا۔یہودی رہنماوں کا کہنا تھا کہ آرتھوڈوکس نے کبھی بھی اسرائیلی ریاست کے قیام کو قبول نہیں ۔نیتن یاہو کا بیانہ جھوٹ پر مبنی ہے اور وہ ایک جنگی مجرم ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہودی اور مسلم کئی سو سال ساتھ رہتے رہے ہیں۔ہم ایک خدا کے ماننے والے ہیں۔ ہمارے درمیان مذہبی عقائد یا اختلاف کا کوئی جھگڑا نہیں۔ہم آج بھی ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔اصل تنازعہ فلسطین کی زمین پر قبضے کا ہے اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔آرتھوڈوکس یہودی رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ جو یہودی اسرائیل اور نیتن یاہو کے ساتھ ہیں انھیں یا تو گمراہ کیا گیا ہے یا پھر انھوں نے اپنے مذہبی تعلیمات اور عقیدے سے انحراف کرلیا ہے۔