ٹیکساس پولیس39سال بعد طالبہ کے قاتل تک پہنچی
محلے کا رہائشی مجرم برنارڈ شارپ قاتل نکلا جو پولیس کے لیے چھلاوا بنا ہوا تھا،ایف بی آئی نے محلے کے لوگوں کے ڈی این اے جمع کیے تو ملزم کی نشاندہی ہوئی
ٹیکساس(ویب ڈیسک)شکست تسلیم کرلو تو سرنڈر ہونا پڑتا ہے ،اگر جیت کی لگن ہو تو کھٹن حالات کچھ بگاڑ نہیں سکتے اور جستجو جیت کی طرف گامزن کر ہی دیتی ہے۔ایسا ہی کچھ ریاست ٹیکساس کی پولیس کے ساتھ ہوا ،پولیس کو طالبہ ٹیری میک ایڈمز کے قتل کا کیس حل کرنے میں39سال لگے ہیں۔ہوا کچھ اس طرح کے1985میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر22 سالہ ٹیری ایڈمز کو آرلنگٹن اپارٹمنٹ کے اندر مار پیٹ کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کرنے کے بعد حملہ آور فرار ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کو حل کرنے کے لیے ایف بی آئی کی مدد حاصل کی،جس کے بعد محلے کے لوگوں کے ڈی این اے حاصل کیے گئے تو ٹیری کے قاتل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ڈی این اے شارپ سے میچ کر گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ قاتل برنارڈ شارپ بیڈ روم میں سلائیڈنگ دروازے سے اپارٹمنٹ اندر داخل ہوا۔جہاں پر اس نے ٹیری ایڈمز کے ساتھ زیادتی کی اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور گلہ دباکر مار دالا جس کے بعد سے تحقیقات جاری تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ درجنوں بار ہونے والی پوچھ گچھ میں مجرم شارپ شامل رہا لیکن کبھی گرفتار نہ ہوسکا تھا،پولیس نے تسلیم کیا تحقیقات کے دوران ہمیں کبھی اس پر شک بھی نہیں ہوا تھا۔جبکہ تحقیقات کا اصول ہے کہ جو تحقیقات میں شامل ہوں انہیں شک کی نظر سے ہی دیکھا جاتا ہے۔پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے2023میں ایف بی آئی کی خدمات حاصل کی تھی جس کے بعد حکام نے سنئیر تفتیش کاروں کو پولیس کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی تھی۔