vosa.tv
Voice of South Asia!

پاک فوج کے سربراہ کا نیشنل علما کنونشن سے خطاب

0

راولپنڈی:پاک فوج کے سربراہ  آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے،علما اعتدال پسندی کو معاشرے میں واپس لائیں اور فساد فی الارض کی نفی کریں۔نیشنل علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ  پاکستان نے 40 سال سے زیادہ عرصے تک لاکھوں افغانوں کی مہمان نوازی کی ۔ ہم انھیں سمجھا رہے ہیں کہ فتنۂ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ، برادر اسلامی ملک اور دیرینہ دوست سے مخالفت نہ کریں۔ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے پختون بھائیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں اور ہم ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔علماء سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتاہے۔ ناموس رسالت پر بات کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک ؐ کی شان میں گستاخی کر سکے۔جنرل سید عاصم منیر نے کہا  کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم، ہم اس کے آگے کھڑے ہوں گے۔ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔انہوں نے کہا کہ اگر ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو عراق، شام اور لیبیا سے پوچھو۔ علما و مشائخ سے التماس ہے کہ وہ شدت پسندی یا تفریق کے بجائے تحمل اور اتحاد کی ترغیب دیں آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ جو یہ کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟۔ کشمیر تقسیم پاک وہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے۔ فلسطین اور غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ فلسطین سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے اور پاکستان کو مضبوط بنانا ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.