vosa.tv
Voice of South Asia!

اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے کے بعداسرائیل اور حماس کے ردعمل آگئے

0

ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے کے بعد علاقائی سطح پر کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اسرائیل پر حماس، حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کے حملوں میں شدت بھی آسکتی ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگیری نے کہا ہے کہ ہم معاملات کو جنگ کے بغیر درست کرنا چاہتے ہیں تاہم کسی بھی صورتِ حال کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے سے محض ایک دن قبل اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر ڈرون حملے میں حزب اللہ کے سینیر کمانڈر فواد شُکُر کو مار دیا گیا۔جس کے بعد خطے میں عدم استحکام کی نئی لہر دوڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔ اب اسرائیل نےتہران میں اسماعیل ہنیہ کو مار دیا ہے۔اس کارروائی ذریعے اپنا مورال بلند رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔واقعہ کے بعد اسرائیل کی طرف سے جس نوعیت کا ردِعمل سامنے آیا ہے اُس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اُسے امریکا اور یورپ کی بھرپور پشت پناہی حاصل ہے اور امریکا کا یہ کہنا محض آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے کہ وہ اسرائیل کو کنٹرول کرکے مشرقِ وسطٰی میں کسی بڑی جنگ کی راہ روکنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔اسرائیلی قیادت نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر جس انداز سے ردِعمل دیا ہے اُس سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ پہلے سے اچھی خاصی تیاری کرکے بیٹھی ہے۔ اگر امریکا اور یورپ نے اس مرحلے پر اسرائیل کی پشت پناہی سے ہاتھ نہ کھینچا تو خطے میں ایک ایسی جنگ چھڑسکتی ہے جو بہت سے ملک پر محیط ہوسکتی ہے۔ اس جنگ میں کسی بھی فریق کے لیے نقصان سے بچنے کی گنجائش نہ ہوگی۔علاوہ ازیں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جاری بیان میں کہا  ہے کہ ہنیہ کی شہادت پر فلسطینی عوام ، عرب عوام، امت مسلمہ اور دنیا بھر کے انصاف پسند عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔حماس نے تہران میں کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جب کہ حملے میں ان کا ایک محافظ بھی مارا گیا ہے۔حماس رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ایک بزدلانہ فعل ہے جس کی سزا دی جائے گی، یہ ایک سنگین واقعہ ہے، ہنیہ کے قتل سے اسرائیل کو اس کے مقاصد حاصل نہیں ہوں گے۔حماس رہنما سامی ابو زہری نے کہا کہ ہم بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے کھلی جنگ لڑرہے ہیں، بیت المقدس کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔پاپولرفرنٹ فارلبریشن آف فلسطین کے ترجمان مہر الطاہر نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطین کاز کے لیے اپنا سب سے قیمتی مال دیا، فلسطینی اپنے مقصد کے لیے ہر عزیز اور قیمتی چیزپیش کرنےکو تیار ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ دشمن اسرائیل تمام سرخ لکیروں کو عبور کرگیا ہے، اسرائیل نے معاملات کو ایک جامع جنگ کی طرف دھکیل دیا ہے، مزاحمتی تنظیمیں جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے،، اسرائیلی حکومت ہنیہ کےقتل اور ایرانی خودمختاری پرحملے کے گناہ پر پچھتائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.