نیویارک شہر کی جیلوں میں قید تنہائی پر پابندی کے قانون کی کچھ شقیں معطل
نیویارک:میئر ایرک ایڈمز شہر کی جیلوں میں قید تنہائی کے قانون کی کچھ شقون کو معطل کردیا ہے ۔اس حوالے سے مئیر نے ہنگامی حکمنامہ جاری کیا ہے۔سٹی کونسل نے قید تنہائی پر پابندی کے بل کو بھاری اکثریت سے منظور کیا لیکن میئر نے اسے ویٹو کر دیا تھا لیکن اب ایڈمز اپنے ایگزیکٹو اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے قانون کی کچھ شقوں کو معطل کردیا ہے اور کم از کم ابھی کے لیے اسے نافذ ہونے سے روکنے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر بھی جاری کر رہے ہیں۔ نیو یارک سٹی کونسل بل شہر کی جیلوں میں قیدیوں کو تنہائی میں ڈالنے پر پابندی لگائے گا۔مقامی قانون 42 کیا ہے؟مقامی قانون 42 شہر کی جیلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک بل ہے وہ قیدی جو جیلوں میں انتظامیہ کی بات نہیں مانتے اور افسران واہلکاروں کے ساتھ جھگرا کرتے ہیں یا کسی قسم کے واقعات میں ملوث ہوتے ہیں اور جیل انتظامیہ سمجھتی ہے کہ اسے قید تنہائی میں ڈالنا ہے تو وہ قیدی کو قید تنہائی میں ڈال سکتے ہیں۔ہوا کچھ اس طرح کہ قیدیوں کو تنہائی میں ڈالنے اور حراست کے دوران رواں سال4قیدیوں کی موت واقع ہوگئی اور اصلاحی افسران نے طویل عرصے سے غیر محفوظ حالات کی شکایت بھی کی ہے۔قانون کا ایک حصہ اس بات پر پابندی لگاتا ہے کہ کتنے عرصے تک قیدیوں کو دن میں چار گھنٹے تک الگ تھلگ رکھا جا سکتا ہے۔قانون کے تحت افسران سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہر 15 منٹ بعد قیدیوں کو چیک کریں اور ایک تفصیلی رپورٹ لکھیں جس میں بتایا جائے کہ تنہائی کیوں ضروری تھی۔رپورٹ کے مطابق پبلک ایڈوکیٹ جمانی ولیمز نے بل متعارف کرایا تھا وہ مئیر کے فیصلے سے کچھ اختلاف رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میئر کو اسے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت ہے۔ یہ بل یہ نہیں کہتا ہے کہ آپ لوگوں کو Rikers تک پہنچانے کے لیے پابندیوں کا استعمال نہیں کر سکتے،یہ صرف ایک بنائی ہوئی چیز ہے لیکن اس انتظامیہ کا انداز یہ ہے کہ جب وہ دلیل دینے سے قاصر ہوں اور بدسلوکی کے حربے استعمال کرنے پر آجاتے ہیں جبکہ ایڈمز کا کہنا ہے کہ نے کہا کہ ہم صرف قانون کا تجزیہ کرنے اور اصلاح کرنے والے افسران کو نقصان پہنچائے بغیر اس پر عمل درآمد کے لیے مناسب طریقہ کار اختیار کرسکتے ہیں ۔