vosa.tv
Voice of South Asia!

سیاسی تشدد کی مذمت کے لیے دو طرفہ اتحاد کا مطالبہ

0

نیویارک(ویب ڈیسک)ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد کچھ ریپبلکن منتخب عہدیداروں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈیموکریٹس پر الزام لگادیا  اور جب سیاسی تشدد کی مذمت کی بات آتی ہے تو اتحاد کے لیے دو طرفہ مطالبات زیادہ ہوتے ہیں۔صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس الیکشن میں بہت کچھ  داؤ پر لگا ہوا ہے  اور یہ گرما گرم بیان بازی زہربن سکتی ہے۔بائیڈن نے کہا کہ اسے ٹھنڈا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایسا کریں۔بائیڈن نے کہا کہ امریکی جمہوریت میں شائستگی، وقار، منصفانہ کھیل صرف عجیب تصورات ہی نہیں بلکہ ایک زندہ سانس لینے والی حقیقت ہے۔ ہم ان لوگوں کے مقروض ہیں جو ہم سے پہلے آئے اور ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔اینڈریو لانزا نے کہا کہ جب آپ لوگوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ کوئی برائی ہے تو کوئی ایسا پاگل ہوگا جو دنیا کو برائی سے نجات دلانا چاہتا ہے۔ نکول مالیوٹاکس نے کہا کہ کسی نے اسے مارنے کی کوشش کی کیونکہ بائیں بازو نے کہا ہے کہ یہ کوئی ایسا شخص ہے جو خطرناک ہے اور اسے ہر قیمت پر روکنے کی ضرورت ہے۔سٹی ہال سے ریورنڈ الشارپٹن نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو گولیوں سے نہیں طے کرنا چاہیے۔ ہم انہیں بیلٹ سے طے کرتے ہیں۔سٹی کونسل کے اقلیتی رہنما جو بوریلی نے کہا کہ ہمیں پارک  کے ہجوم میں ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب ہم سوشل میڈیا پر صوفے پر بیٹھے ہوتے ہیں تو ہم ہر روز ہجوم میں ہوتے ہیں۔بروکلین کے ریورنڈ اے آر برنارڈ نے کہا، ہمارے ملک کی روح کے لیے ایک اخلاقی کمپاس بحال ہوا۔ جب ہماری انسانیت ختم ہو جائے تو ہم کون اور کیا بن جاتے ہیں۔میئر ایڈمز نے کہا کہ وہ فکر مند ہیں خاص طور پر ہتھیار نوجوانوں کو متاثر کر رہے ہیں صرف یہ غور کریں کہ حملہ اور کی عمر20سال ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.