قیدیوں کا رائکرز جیل انتظامیہ کے خلاف ایکشن لینے کے لیے عدالت سے رجوع
برونکس (ویب ڈیسک)رائکرز جیل کے قیدیوں نے انصاف کے حصول اور انتظامیہ کے خلاف ایکشن لینے کے لیے عدالت میں کیس داخل کیا اور استدعا کی کہ انتظامیہ نے جیل میں لگنے والی آگ کے دوران سیلوں سے باہر نہیں نکالا اور جلنے کے لیے چھوڑ دیا تھا جس سے قیدی بے ہوش ہوگئے تھے لہذا انتظامیہ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔قیدیوں نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر کیس میں کہا ہے کہ 2023میں جیل کے اندر آگ لگ گئی ۔دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے شدت اختیار کرلی ۔اس دوران قیدی سیلوں و بیرکوں میں بند تھے۔لیکن انتظامیہ نے جانیں بچانے کی بجائے سیلوں اور بیرکوں میں بند رکھا ۔اس دوران کم از کم 15 قیدی ہوا کے لیے ہانپتے رہے ،زہریلے سیاہ دھوئیں سے دم گھٹ گیا اور کچھ کو الٹیاں آنے لگیں اور بے ہوش ہو گئے ۔جیل انتظامیہ نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اور زندہ جلنے کے لیے چھوڑ دیا تھا اس عمل سے تکلیف پہنچی یہ تو خدا نے بچالیا ۔وکیل کا کہنا تھا کہ جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو مارنے کی کوئی قصر نہیں چھوڑی تھی۔سوٹ کے مطابق متاثرہ زیر حراست قیدی نارتھ انفرمری کمانڈ میں تھے یہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں کچھ قیدیوں کو 23 سے 24 گھنٹے فی دن لاک ڈاؤن میں رکھا جاتا ہے۔وکلا کا مزید کہنا ہے کہ اصلاحی افسران کو قیدیوں کو باہر نکالنے میں تقریباً 30 منٹ لگے جبکہ کچھ قیدیوں کو تو باہی ہی نہیں نکالا گیا تھا اور نہ ہی انہیں کبھی بھی طبی امداد نہیں دی گئی ۔وکلا نے استدعا کی کہ جیل انتظامیہ کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔