vosa.tv
Voice of South Asia!

طویل عرصے سے غیر دستاویزی تارکین وطن کو کام کی اجازت دینے کا فیصلہ

0

نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں صدر جو بائیڈن کی طرف سے مئی میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کی تعریف کی گئی ہے۔ اس ایگزیکٹو آرڈر میں طویل عرصے سے غیر دستاویزی تارکین وطن کے لیے کام کی اجازت میں توسیع کی گئی ہے۔صدر بائیڈن نے طویل مدتی غیر دستاویزی تارکین وطن کے لیے کام کی اجازت میں توسیع کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے۔یہ فیصلہ میئر ایڈمز اور شکاگو کے میئر برینڈن جانسن کی قیادت میں 40 شہروں کے اتحاد کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ میئر ایڈمز نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے سے غیر دستاویزی تارکین وطن کے لیے کام کی اجازت میں توسیع ایک ضروری قدم ہے جو نہ صرف ان تارکین وطن کی زندگیوں میں بہتری لائے گا بلکہ ملک کی معیشت کو بھی فائدہ پہنچائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ہمارے معاشی استحکام اور سماجی ہم آہنگی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ کام کی اجازت میں توسیع سے غیر دستاویزی تارکین وطن کو قانونی طور پر کام کرنے کا موقع ملے گا، جس سے ان کی مالی حالت میں بہتری آئے گی اور مقامی معیشتوں کو تقویت ملے گی۔یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب میئر ایڈمز اور دیگر شہر کے رہنماؤں نے طویل عرصے سے غیر دستاویزی تارکین وطن کے لیے کام کی اجازت میں توسیع کے مطالبے میں ایکشن میئرز کی حیثیت سے فعال کردار ادا کیا۔ خط میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ اس اقدام سے نہ صرف انفرادی سطح پر بلکہ قومی سطح پر بھی معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔یہ ایگزیکٹو آرڈر غیر دستاویزی تارکین وطن کے لیے ایک مثبت تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے، جس سے انہیں معاشی طور پر خود کفیل بننے کا موقع ملے گا۔ اس سے نہ صرف تارکین وطن کی زندگیاں بہتر ہوں گی بلکہ امریکی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔یہ بیان اور ایگزیکٹو آرڈر مستقبل میں تارکین وطن کے حقوق اور ان کی معاشی شراکت کے حوالے سے اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.