کشمیر کی صورتحال پر نیویارک کے کشمیریوں کی اقوامِ متحدہ کے باہر احتجاج کی تیاری
وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق مستعفی ہوں،عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے
نیو یارک: بروکلین میں کشمیر کمیونٹی کی جانب سےآزاد جموں و کشمیر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کی جھڑپوں کی شدید مذمت کی گئی۔آزاد جموں و کشمیر میں مہنگی بجلی و آٹے کیخلاف ہونے والا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے، ریاست گیر پہیہ جام ہڑتال کو دو روز گزر چکے ہیں ۔بروکلین میں نیو یارک میں بسنے والی کشمیری کمیونٹی نے آزاد کشمیر میں عوامی احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے لہذاٰ وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق مستعفیٰ ہو جائیں۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ جو کچھ مظاہرین کے ساتھ کیا جارہا ہے یہ سلسلہ فی الفور بند ہونا چاہیئے۔کشمیری کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات منوانے کے لئے ہمیں پر امن احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیئے کیونکہ پر امن طریقے سےمنظم ہو کر احتجاج کرنے سے ہی مطالبات منوائے جا سکتے ہیں، شرکاءنے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آزاد کشمیر میں ہوئے احتجاج کے دوران ہونیوالے نقصان کا ازالہ سرکاری خرچ کی بجائے انتظامیہ اپنی جیب سے ادا کرئے۔کشمیری کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عوامی احتجاج کو سرکاری مشینری کے زریعے ختم نہیں کیا جاسکتا، لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ناجائز ٹیکسز ختم کئے جائیں اور سبسڈیز بحال کی جائیں۔کشمیری کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عوامی احتجاج کو سرکاری مشینری کے زریعے ختم نہیں کیا جاسکتا، لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ناجائز ٹیکسز ختم کئے جائیں اور سبسڈیز بحال کی جائیں،شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے فوری مدد کرے،بصورت دیگر اقوام متحدہ سمیت دیگر مقامات پر مظاہرے کئے جائیں گے۔کشمیری کمیونٹی کے اجلاس کے اختتام پر دعا بھی کی گئی۔