vosa.tv
Voice of South Asia!

سینکڑوں فلسطینی حامی مظاہرین کیمپس سے گرفتار

0

فلسطینی اور اسرائیلی مظاہرین میں جھڑپیں،اسرائیل کمپنیوں کےساتھ کاروبار ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا  

طلباء اور یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کے درمیان جاری ہے ۔طلباء کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے  بہت سی یونیورسٹیوں نے کہا کہ وہ احتجاج کی حمایت کرتے ہیں لیکن کیمپ پالیسی کی خلاف ہیں۔امریکہ اور کینیڈا کی درجنوں یونیورسٹیوں کے طلباء غزہ میں جنگ کے بعد فلسطینیوں کے انسانی حقوق کے لیے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔کیمپس میں احتجاجی مظاہروں اور کیمپوں میں حصہ لینے والی زیادہ تر طلبہ تنظیمیں اپنی انتظامیہ سے اسی طرح کے مطالبات رکھتی ہیں، جن میں اسرائیلی کمپنیوں سے کاروبار کی دستبرداری بھی شامل ہے جو جنگ سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں اور اس حوالے سے شفافیت کہ وہ اپنا پیسہ کہاں لگا رہے ہیں۔بہت سی یونیورسٹیوں نے کہا ہے کہ وہ آزادی اظہار کی حمایت کرتی ہیں اور کیمپس میں احتجاج کی اجازت دیں گی،لیکن یہ کیمپس اسکول کی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ ہفتے  اور اتواتر کے روز درجنوں لوگوں کو یونیورسٹیوں اور کالجوں سے گرفتار کیا گیا۔ نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی سے تقریباً 100 طلباء کو حراست میں لیا گیا۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے منتظمین نے اتوار کو کہا کہ کیمپس میں رہنے والے مظاہرین کو عارضی طور پر اسکول سے معطل کر دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کیمپ صرف 20 افراد تک محدود تھا اب تعداد بہت بڑھ چکی ہے۔ اسکول کے سرکردہ رہنماؤں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ  اسکول کے باہر کیمپس موجود تھے جن پر پولیس نے کریک ڈاؤن کردیا ۔ مظاہرین کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں کیمپس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کچھ جھڑپوں کو دکھایا گیا ہے۔منتظمین کے صدر ایلن ایم گرانبرگ اور پرووسٹ کرسٹوفر ایلن بریسی نے کہا کہ تشدد کی اجازت نہیں ہے پولیس نے حملہ کیا جو کہ ٹھیک نہیں ہے  

نیو اورلینز

پولیس نے بتایاکہ اتوار کی دیر رات نیو اورلینز میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے میں کم از کم 10 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہاں پر  لویولا اور تولین یونیورسٹیوں کے طلباء نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کی مخالفت کے لیے ملک گیر طلبہ تحریک میں شمولیت اختیار کی۔نیو اورلینز پولیس ڈیپارٹمنٹ  کے مطابق جھڑپ کے دوران ان کے 4 اہلکار زخمی ہوئے جب پولیس نے مظاہرین کو جیکسن اسکوائر سے ہٹادیا

یو سی ایل اے

ویسٹ ووڈ کمیونٹی میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس میں فلسطینی حامی مظاہرین اور اسرائیل کے حامی جوابی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں لیکن کسی گرفتاری یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی کیونکہ اسرائیل نواز گروپ اسٹینڈ ود یو کے ارکان اور حامی کیمپس میں ریلی نکالی یہ ریلی فلسطینیوں کے حامی  کیمپ کے نزدیک پہنچی تو جھڑپ ہوئی۔Stand With Us کے شریک بانی روز روتھسٹین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ 1,000 لوگ جوابی احتجاج میں شامل ہوئے۔ویڈیو میں کچھ مظاہرین کو رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا جس نے دونوں اطراف کو الگ کر دیا کیونکہ تیزی سے آگے بڑھنے والے شرکاء آپس میں ٹکرائے  اور ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہو گئے اور ایک دوسرے پر چیخے لگے۔یو سی ایل اے کی وائس چانسلر برائے اسٹریٹجک کمیونیکیشنز میری اوساکو نے ایک بیان میں کہا کہ "ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے  دلی صدمہ ہوا کہ آج مظاہرین کے درمیان جھگڑے ہوئے اوساکو نے کہا کہ بعد میں کیمپس میں مزید سیکورٹی اہلکار برھا دئیے ہیں اور موثر اقدامات کئے گئے۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے کمیونیکیشن کے سینئر نائب صدر جوئل کرن نے کہا کہ کیمپس کی املاک ٹومی ٹروجن مجسمہ  کی توڑ پھوڑ کی جو کہ ٹھیک نہیں ہوا ۔یو ایس سی ڈپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کی گاڑی ٹومی ٹروجن مجسمے کی بنیاد کے ساتھ  کھڑی کردی گئی ہے کرن نے کہا کہ بار بار وارننگ دینے کے باوجود، اس گروپ نے یونیورسٹی کی متعدد پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ہمارے کیمپس کے آپریشنز میں خلل ڈالا اور طلباء  دیگر کو ہراساں کیا ۔یونیورسٹی اظہار کی آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہے، لیکن یہ توڑ پھوڑ اور ہراساں کرنے کی کارروائیاں قطعی طور پر ناقابل قبول ہیں اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔Curran نے یہ واضح نہیں کیا کہ گروپ کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی کارروائیاں کیا تھیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان اور پولیس افسران نے یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں فلسطینی حامی طلباء مظاہرین کے درمیان مداخلت کی۔پولیس نے بدھ کو لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں احتجاج کے دوران ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ہفتے اور اتوار کی دیر رات کیمپس میں احتجاج کے دوران کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔یو ایس سی کے طلباء نے مسلم طالبہ اسنا تبسم کی تقریر منسوخ ہونے کے بعد احتجاج شروع کر دیا تھا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.