فلسطینی حامیوں کا جی7اجلاس کے دوران احتجاج،جلاؤگھیراؤ،آنسو گیس کااستعمال
مظاہرین غزہ میں نسل کشی بند کرنے،موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ناقص اقدامات پر احتجاج کررہے تھے
اٹلی:موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے جی7وزراء کا اجلاس آج پیر کو اٹلی میں ہورہا ہے ،اجلاس کے دوران شمالی اطالوی شہر ٹیورن میں درجنوں مظاہرین نے مظاہرہ کیا اور شاہراہ بلاک کر دی اور عالمی رہنماؤں کی تصاویر کو آگ لگا دی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی بند کی جائے،مکمل جنگ بندی عمل میں لائی جائے اور اسرائیل کو دی جانے والی سپورٹ ختم کی جائے۔اس موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور اطالوی شہر جنگ کا منظر پیش کرنے لگا،مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا اور فلسطین کے جھنڈے پکڑے ہوئے تھے جھنڈے بڑے پلوں پر باندھ دئیے،مظاہرین نے کا مزید کہنا تھا کہ جی 7 رہنما اپنے آب و ہوا کے مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آنے والی نسلوں کو بھی خطرے سے دوچار کررہے ہیں۔روم اس وقت G7 کی صدارت پر فائز ہے، نے کہا ہے کہ ٹورن میں ہونے والا اجلاس گزشتہ سال دبئی میں ہونے والی COP28 اور اگلی کانفرنس جو نومبر میں آذربائیجان میں منعقد ہو گی۔اس حوالے سے موثر لائحہ عمل طے کرنے کے لیے ہورہا ہے جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ جیسے ممالک شامل ہیں۔مذکورہ ممالک کے رہنما 17ویں صدی کے محل وینریا میں دو دنوں کے دوران چار اجلاسوں میں ملاقات کریں گے۔ جرمنی، اسپین اور فرانس نے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اربوں روپے ٹیکس کی تجویز پیش کی ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اٹلی جو موسمیاتی تبدیلیوں اور جنگل کی آگ کے اثرات کا شکار ہے۔