بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیات کی میزبانی کرنے والا "غزہ بحرانوں کا شکار”
بل کلنٹن نے غزہ ائیرپورٹ کا افتتاح کیا،نیلسن مینڈیلا ،چی گویرا،فیڈل کاسترو،جیک شیراک غزہ جانے والوں میں شامل
ترجمہ :فرحان راجپوت
اسرائیل نے2007 میں غزہ پٹی کی ناکہ بندی کی اور اسے باقی دنیا سے منقطع کردیا گیا،فلسطین نے گزشتہ برسوں میں ممتاز غیر ملکی شخصیات کا خیرمقدم کیا اور میزبانی کا فرض بھی ادا کیا۔فرانسیسی پروفیسر کی کتاب سے چند اقتباسات۔ جمال عبدالناصر نے مصر میں اقتدار سنبھالنے کے ڈھائی سال بعد مارچ 1955 میں غزہ کا دورہ کیا اور فلسطین نے خوش آمدید کیا۔عبدالناصر بین الاقوامی بائیں بازو کی تیسری شخصیت تھی جنہوں نے غزہ کا دورہ کیا تھا ۔”چی” گویرا نے کیوبا میں کامیاب انقلاب کے 5ماہ بعد جون 1959 میں غزہ کا دورہ کیا۔اس سے قبل انہوں نے ارجنٹائن اور مصر کے دورے کیے۔قاہرہ میں عبدالناصر نے چی گویرا کا استقبال کیا، جس کے بعد چی نے غزہ کا دورہ کیا اس موقع پر مصری حکام ان کے ساتھ ساتھ رہتے تھے۔چی نے غزہ میں قیام کیا،کیمپوں کے دورے کیے اور فلسطینیوں سے ملاقاتیں عمل میں لائی۔ جوان ،باغی چی گویرا فلسطینی لڑکے لڑکیوں میں بہت مقبول تھا ۔چی کی مقبولت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے مارچ1973میں اسرائیلی حملے میں مارکسسٹ گوریلا جاں بحق ہوگئے تھے تو انہیں غزہ کا "چی گویرا” کہا گیا۔ افریقی نژاد امریکی انسانی حقوق کے کارکن میلکم ایکس نے ابھی اسلام قبول کیا ہی تھا تو اس نے فلسطین کا دورہ پر پہنچ گئے،انہوں نے ستمبر 1964 میں غزہ، خان یونس مہاجر کیمپ کا دورہ کیا۔جب میلکم ایکس دورہ کررہے تھے تو وہ اس وقت وہ مکہ کی زیارت بھی کرچکے تھے ۔انہوں نے فلسطین کے دورے کے موقع پر فلسطینی علماء سے ملاقاتیں کی اس موقع پر 1956 میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام میں زندہ بچ جانے والے فلسطینی شخص سے ملاقات کی تو فلسطینی شخص نے تحریر میلکم ایک کے حوالے کیں۔جس میں لکھا تھا” پناہ گزینوں کی پکار” ہم واپس آئیں گے ۔ہمیں واپس آنا ہے ،کوئی سرحد نہیں ہونی چائیے اور”کوئی رکاوٹ ہمیں نہیں روک سکتی”۔نیلسن مینڈیلا نے فلسطین کا دورہ کیا اور فلسطین کی مکمل حمایت کی،فرانس کے صدر چیک شیراک نے غزہ کا دورہ کیا اور انہیں غزہ کی بندرگاہ کی تعمیرات سے متعلق آگاہ کیا ان کا غزہ میں استقبال شاندار ہوا ۔امریکی صدر بل کلنٹن نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ ائیرپورٹ کا افتتاح کیا جہاں پر بعد میں اسرائیل نے حملہ کردیا تھا۔اسرائیل کے موجودہ وزیر اعظم نتین یاہو بھی غزہن کا دورہ کرچکے ہیں اور یاسر عرفات سے ملاقات کی۔ غزہ ممتاز شخصیات کی میزبانی کرچکا ہے اس کے باوجود غزہ بحرانوں کا شکار ہے۔