vosa.tv
Voice of South Asia!

نیوجنریشن:طاقتور راکٹ انجن سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیاری

0

ترقی یافتہ ممالک میں بڑے اور زیادہ طاقتور اندرونِ خلائی پروپلشن سسٹمز کی مانگ بڑھتی جارہی ہے کیونکہ عالمی لانچ سروسز میں توسیع جاری ہے۔ جیسے زیادہ سے زیادہ بڑے سیٹلائٹس مدار میں بھیجے جاتے ہیں، ایرو اسپیس انڈسٹری بڑے اندرونِ خلائی انجنوں کے لیے تیار ہو رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق "ان-اسپیس پروپلشن سسٹم” کو خاص طور پر ایک سیٹلائٹ راکٹ سے چھوڑے جانے کے بعد خلا میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ برطانوی کمپنی پلسر فیوژن نے 10 کلو واٹ کے ہال ایفیکٹ تھرسٹر کا تجربہ کیا، جس کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا انجن ہے جسے اب تک برطانیہ میں تجربہ کیا گیا ہے۔ یہ اسٹارٹ اپ گائے کی کھاد سے راکٹ انجن کو ایندھن دینے کی کوشش کررہا ہے۔کمپنی کے مطابق یہ روایتی 500 ڈبلیو انجنوں سے دس گنا زیادہ بڑا ہے اور "سپر سیٹلائٹس کی نئی نسل کو لانچ کر سکتا ہے”۔پلسر فیوژن کا نیا ہال ایفیکٹ تھرسٹر صرف ایک چھوٹی سی گیس کا استعمال کرتے ہوئے تھرسٹ پیدا کرنے کے لیے تیز رفتاری سے آئنائزڈ گیس کو تیز کرنے کے لیے برقی مقناطیسی فیلڈز کا استعمال کرتا ہے۔پلسر فیوژن کے سی ای او رچرڈ ڈینان نے میڈیا کو بتایا کہ "ہم 30 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ تو یہ راکٹ ایندھن کے بڑے ٹینکوں کو جلانے سے کہیں زیادہ موثر ہے، جو آپ خلا میں کرسکتے ہیں۔”ساؤتھ مپٹن یونیورسٹی میں کئے گئے ٹیسٹ کو برطانیہ کی خلائی ایجنسی کی طرف سے فنڈ کیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.