vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکہ عالمی اتفاق رائے کو نقصان پہنچانے کے اقدامات سے گریز کرئے، چینی نمائندہ

0

غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کرنے پر سعودی عرب کا اظہار افسوس

چین نے  امریکہ کی طرف سے غزہ سے متعلق قرارداد کو ویٹو کرنے پر سخت مایوسی اور عدم اطمینان کا اظہار کیاہے۔ چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی برادری کی پکار پر کان دھرے، رفح پر حملے کا منصوبہ منسوخ کرے اور فلسطینی عوام کو اجتماعی سزائیں دینا بند کرے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جون نے قرار داد کے حق میں ووٹ  دیا اور چین کے موقف کی وضاحت کے لیے ایک  تقریر کی۔ چانگ جون نے کہا کہ چین  امریکہ کی طرف سے مسودے کو ویٹو کرنے پر سخت مایوسی اور عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔ عرب ممالک کی جانب سے الجزائر کی طرف سے تجویز کردہ قرارداد کے مسودے میں غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی، انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور جبری منتقلی کی مخالفت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ووٹنگ کے نتائج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی پر   سلامتی کونسل میں زبردست اتفاق رائے ہے لیکن  امریکہ نے سلامتی کونسل کے اتفاق رائے کو ختم کرنے کے لیے اپنی ویٹو پاور کا استعمال کیا ہے۔ امریکی ویٹو نے غلط اشارہ دے کر غزہ کی صورتحال کو مزید خطرناک صورتحال میں دھکیل دیا۔انہوں  نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے لوگوں کو جینے کا موقع فراہم کرنے، پورے مشرق وسطیٰ کے لوگوں کو امن اور انصاف کا موقع فراہم کرنے کے لیے تمام سفارتی کوششوں کا بھرپور استعمال کرے۔دوسری جانب سعودی عرب کی جانب سے غزہ پٹی اور گرد ونواح میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرار داد کے مسودے کو ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی جمہوریہ الجزائر کی جانب سے سلامتی کونسل میں غزہ پٹی پرفوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات پرزوردیا گیا کہ سلامتی کونسل میں پہلے سے زیادہ اصلاحات کی زیادہ ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر حقیقی معنوں میں امن وسلامتی کے قیام کی راہ ہموارہو سکے جس کے لیے دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔مملکت نے غزہ پٹی اور اس کے گرد ونواح میں بگڑتے ہوئے حالات اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی عسکری کارروائیوں میں اضافے سے بھی خبردار کیا جس کے باعث مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہورہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.