صدر بائیڈن نے فلسطینیوں کی ملک بدری روک دی
امریکی صدر بائیڈن نے خصوصی اختیارات کے تحت فلسطینیوں کی ملک بدری روک دی جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ غزہ کے معاملات درست کرنے کی کوشش کرتا رہوں گے۔امریکی ایوانِ صدر نے اعلان کیا ہے کہ امریکا میں آباد فلسطینیوں کو نہیں نکالا جائے گا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایک میمورینڈم کے ذریعے فلسطینیوں کا اخراج روک دیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صورتِ حال بہت خراب ہے۔ ایسے میں کسی بھی فلسطینی کو اس کے وطن واپس جانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔امریکی صدر کے میمورینڈم کی بدولت اب وہ فلسطینی امریکی سرزمین پر رہ سکیں گے جنہیں ملک بدری کا سامنا تھا۔ صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیون نے کہا ہے کہ فلسطینی باشندوں کو ملک بدری سے تحفظ 18 ماہ کے لیے حاصل ہوگا۔امریکی صدر نے فلسطینیوں کو نہ نکالنے کے اعلان کے ساتھ ہی ٓجاری کیے جانے والے میمورینڈم میں لکھا ہے کہ میں غزہ کے معاملات درست کرنے کی بھرپور کوشش کرتا رہوں گا کیونکہ وہاں بہت سے شہریوں کو انتہائی نامساعد حالات کا سامناہے۔