پاکستان:صوبہ بلوچستان میں دھماکوں سے24افراد جاں بحق52 زخمی
پہلا دھماکا ضلع پشین میں خانوزئی کے علاقے میں آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا جس میں 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے۔دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا جبکہ دھماکے کے وقت اسفند یار کاکڑ دفتر میں موجود نہیں تھے۔دوسرا دھماکا کچھ دیر بعد ضلع قلعہ سیف اللّٰہ میں ہونے والے دھماکے میں جے یو آئی ف کے دفتر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 12 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے۔اس دھماکے میں جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔ایس پی قلعہ سیف اللّٰہ نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، سیکیورٹی انتظامات مزید بڑھا دیے ہیں۔ڈپٹی کمشنر یاسر بازئی نے کہا ہے کہ زخمیوں میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے، بلوچستان حکومت زخمیوں کی منتقلی کے لیے کوئٹہ سے ہیلی کاپٹر بھیج دیاہے۔یاسر بازئی کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم جائے وقوعہ پر موجود ہے، تحقیقات کے لیے دھماکے کی جگہ کو سیل کردیا ہے۔نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے دھماکوں پر ردّ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے،آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے پشین اور قلعہ سیف اللّٰہ دھماکوں سے متعلق محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔نگراں وزیراعلیٰ نے دھماکوں میں ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسےواقعات پرامن انتخابات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں۔