vosa.tv
Voice of South Asia!

یومِ یکجہتیِ کشمیر پر ڈیلس میں کشمیرکانفرنس

0

امریکی حکومت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مئسلہ کشمیر کا حل نکالے، فرینڈز آف کشمیر

ڈیلیس:(بیورورپورٹ )یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر فرینڈز آف آف کشمیر کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ ڈیلَس فورٹ ورتھ میٹروپلیکس کے شہر کیرلٹن کی پبلک لائبریری میں منعقدہ اس کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ہیومینیٹیرین کرائسز (انسانیت کے بحران) نے عالمی سطح پر سب کو متاثر کیا ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی دنیا کا ایک بڑا مسئلہ ہے جسے عالمی برادری کو فوری حل کرنا ہو گا۔ فرینڈز آف کشمیر اور سکھ برادری نے بھارت کے زیر انتظام جمو کشمیر پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی جارحیت پر نہ صرف احتجاج کیا بلکہ انکے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امریکی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ بھی کیا۔اس موقع پر چئیرمین فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں وہاں کی سیکورٹی فورسز نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے ان پر مظالم کی انتہا ہو چکی ہے اور بھارت کی سرکار نے اگست 2019 کو جمو کشمیر کا اسپیشل اسٹیٹس جبری ختم کر کے کشمیریوں سے انکا جمہوری حق بھی چھین لیا ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر موثر مصالحت کے زریعے مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرارداد کے تحت حل کرائے۔کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے مہمان خصوصی سٹی آف کیرلٹن کے مئیر اسٹیو بیبِک نے کہا کہ انسانیت کا بحران ایک سنگین مسئلہ ہے جس نے پوری دنیا میں بسنے والے لوگوں کو کسی نہ کسی طور ضرور متاثر کیا ہے۔ بحیثیت مئیر کیرلٹن ہم نے ہمیشہ اس شہر کے باسیوں کے جذبات کی قدر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سٹی کی سطح پر ہم ایک محدود اہمیت کے حامل ہیں مگر اس شہر کے تمام طبقوں کے احساسات و جزبات کی قدر کرتے ہیں۔اس موقع پر موجود پاکستان قونصلیٹ جنرل ہیوسٹن کے ڈپٹی قونصل جنرل اشعر شہزاد نے کہا کہ پاکستان نے جموں کشمیر کے حق خود ارادیت کے لئے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرارداد کے مطابق حل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیریوں پر ہونے والے وہاں مظالم کی ہمیشہ مذمت کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔اس موقع پر پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکسس کے بورڈ آف ٹرسٹی و ڈیلس کے معروف بزنس مین عبدالحفیظ خان کا بطور اسپیشل مہمان کہنا تھا کہ کشمیر، فلسطین اور بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پامالی بلا شبہ سنگین مسئلہ ہے۔ تاریخ گواہ ہے کوئی بھی ریاست و ملک ادا سپر پاور نہیں رہا۔ امریکہ اس وقت جبکہ سپر پاور ہے اور میں اس موقع پر امریکی حکومت کو تجویز دوں گا کہ بحیثیت سپر پاور دنیا بھر سے انسانیت کے بحران کو ختم کرنے کا عملی بیڑا اٹھائے اور اسکے خاتمہ کر کے تاریخ رقم کرے۔ تاکہ تاریخ میں دنیا ہمیشہ امریکہ کو یاد رکھ سکے۔اس موقع پر پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکسس کے بورڈ آف ٹرسٹی برکت بسریا کا کہنا تھا کہ پوری دنیا اس بحران کی لپیٹ میں ہے۔ بالخصوص مشرق وسطیٰ میں جو جنگی صورتحال تیسری عالمی جنگ کے خدشات کو بڑھا رہی ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ امریکی حکومت اس معاملے پر درست سمت پر نہیں۔ امریکہ کے ٹیکس دہندگان کا پیسہ فلسطین کے مسلمانوں کے قتل عام پر استعمال ہو رہا ہے صدر جو بائیڈن کا یہ اقدام کسی طور درست نہیں۔ اور ہم اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں۔ ہمیں امید ہے جب امریکہ کی لیڈر شپ تبدیل ہو گی تو دنیا میں موثر تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ اس موقع پر خالصتان تحریک کے رہنما گورویندر سنگھ نے بھی اپنے دیگر تحریکی ساتھیوں کے ہمراہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اس تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت اقلیتوں کے لئے دنیا کا بد ترین ملک ہے۔ جہاں ہمیشہ اقلیتوں کا استحصال ہوتا رہا ہے۔ گورویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت پانچ برس تک ان ممالک میں سرفہرست رہا ہے جہاں جبری میڈیا بلیک آؤٹ کیا گیا۔ صرف 2022 میں 84 مرتبہ میڈیا بلیک آؤٹ ہوا۔ اب جبکہ ایودھیا میں مندر کی تقریب رونمائی کو میڈیا نے کوریج کے لئے دن رات ایک کر رکھا ہے۔ نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا سے اس ضمن میں اظہار رائے لیا جا رہا ہے۔ دنیا بھر سے براہ راست کوریج ہو رہی ہے لیکن جب بات اقلیتوں پر آتی ہے جو بات کرتے ہیں سچ کی انصاف کی انکے وقار کی یہی بھارتی میڈیا سو جاتا ہے۔ یہ نہ صرف سو جاتا ہے بلکہ اقلیتوں کو اظہار رائے کا موقع بھی فراہم نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں امریکہ میں ہمیں بلا تفریق مکمل آزادی میسر ہے اور ہم پر لازم ہے کہ ہم یہ خواہش بھی کریں کہ کشمیر اور بھارتی پنجاب میں ہمارے بہن بھائی بھی ایسی آزادی سے زندگی گزار سکیں۔ اسکے لئے ہمیں سنجیدگی سے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔کشمیر کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا۔ حافظ اصیل احمد نے با ترجمہ تلاوت کی۔ جبکہ میزبانی کے فرائض کرن حیات نے ادا کئے جبکہ فرینڈز آف کشمیر کی حائقہ خان نے حاضرین کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بریفنگ دی اور بھارتی زیر انتظام کشمیر کے کلچر اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ اس تقریب میں ڈیلس فورٹ ورتھ میٹروپلیکس کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی امریکیوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ جبکہ فرینڈز آف کشمیر کی جانب سے غزالہ حبیب نے مئیر سٹی آف کیرلٹن کی اہلیہ کو کشمیری شال پیش کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.