سعودی عرب نے اسرائیلی منصوبوں کو مسترد کر دیا
سعودی عرب نے غزہ میں فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی اسرائیلی کوششوں کو مسترد کردیا۔مملکت کے وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب غزہ کی آبادی کی نقل مکانی، محصور ساحلی انکلیو پر دوبارہ قبضے اور اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔عبداللہ السواحہ نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب قابض حکومت [اسرائیل] کو بین الاقوامی قانونی جواز اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر جوابدہ ٹھہرانے” کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔دریں اثنا برطانیہ میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندر آل سعود نے بی بی سی ریڈیو 4 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی موجودہ حکومت کے ساتھ آج ہمیں جو مسئلہ درپیش ہے وہ ایک انتہائی مطلق العنان نقطہ نظر ہے جو سمجھوتہ کرنے کے لیے کام نہیں کرتا اور اس لیے آپ کبھی بھی تنازعہ ختم کرنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہیں گے کہ برطانیہ اسرائیل کے بارے میں اپنے موقف پر نظر ثانی کرے کیونکہ اسرائیل کی طرف بلائنڈ سپاٹ ایک حقیقی مسئلہ ہے یہ امن کو ایک اندھا دھبہ فراہم کرتا ہے۔سفیر نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب 7 اکتوبر سے پہلے اسرائیل کے ساتھ معمول پر آنے والے معاہدے کے "قریب” تھا اور مملکت اب بھی اس طرح کے معاہدے پر یقین رکھتی ہے۔