پاکستان کا اقوام متحدہ سے تخریب کاروں کے پاس جدید امریکی فوجی اسلحے کی تحقیقات کا مطالبہ
پاکستان نے تخریب کارانہ حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھادیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور اس سےجڑی تنظیموں سے سنگین نوعیت کے خطرات درپیش ہیں، یہ تنظیمیں پاکستان میں منظم تخریب کاری میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تخریب کار گروپس کی موجودگی نہ صرف افغانستان بلکہ خطہ کے لیے خطرہ ہے۔غزہ کے معاملے پر منیر اکرم نے کہا کہ صرف حماس کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تویہ غیرمنصفانہ ہوگا، لوگوں کو مارا جائےگا تو وہ بھی ویسا ہی سلوک کریں گے لہٰذا غزہ میں فوری جنگ بندی ممکن بنائی جائے۔ پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ دنیا فلسطینیوں کے یک طرفہ قتل عام پر توجہ دے، اسرائیل کا ہدف صرف حماس کا خاتمہ نہیں بلکہ فلسطینیوں اور فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے، اسرائیل اب تک 25 ہزار ٹن بارود غزہ پر برسا چکا ہے، ہیروشیما اور ناگاساکی پرجو ایٹم بم گرائے گئے اتنا بارود غزہ پربرسایا گیا، اس لیے ذمےدار دونوں فریقوں کو ٹھہرایا جائے۔