روسی صدر نے بائیڈن کے بیان کواحمقانہ قرار دیدیا
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے امریکی صدر کے اس بیان کو مکمل احمقانہ قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر روس نے یوکرین کی جنگ جیت لی تو وہ کسی نیٹو ملک پر حملہ کر دے گا۔ایک انٹرویو میں ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس کو نیٹو کے فوجی اتحاد سے لڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔یوکرین جنگ نے ماسکو کے مغرب کے ساتھ تعلقات نہایت کشیدہ کر دیے ہیں۔ اس سے قبل ایسا بحران سنہ 1962 میں کیوبا میزائل بحران کے دوران دیکھا گیا تھا۔گذشتہ برس صدر بائیڈن نے تنبیہہ کی تھی کہ نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم تیسری جنگ عظیم کی وجہ بنے گا۔اس ماہ کے آغاز میں ریپبلکنز کو مزید فوجی امداد نہ روکنے کی درخواست میں امریکی صدر نے خبردار کیا تھا کہ اگر پوتن یوکرین پر جیت گئے تو وہ باز نہیں آئیں گے اور نیٹو ملک پر حملہ کریں گے۔پیوٹن نے کہا کہ روس کے پاس نیٹو ممالک کے ساتھ لڑنے کی کوئی جیو پولیٹکل، اقتصادی، سیاسی یا فوجی وجہ نہیں ہے اور نہ اسے دلچسپی ہے۔امریکی قیادت میں نیٹو اتحاد کی بنیاد سنہ 1949 میں سوویت یونین کے خلاف مغربی یورپ کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے رکھی گئی تھی۔ سنہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد نیٹو اتحاد میں وسعت آئی تھی اور اس میں کچھ سابق سوویت اور وارسا معاہدے کے ممالک شامل ہو گئے تھے۔