امریکہ،جاپان،جنوبی کوریا خطرات سے نمٹنے کے لیے یکجا
امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کر دیں،تینوں اتحادیوں نے پیانگ یانگ کے ممنوعہ ہتھیاروں کے پروگراموں کی حمایت میں بد نیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔سیول میں ہونے والی تینوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے مطابق، امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے سائبر اسپیس میں شمالی کوریا کے خطرات کا جواب دینے کے لیے نئی کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شمالی کوریا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں نے سائبر کرائم اور کرپٹو کرنسی منی لانڈرنگ سے لے کر خلائی اور بیلسٹک میزائل تجربات سے لاحق خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے نئے سہ فریقی اقدامات شروع کیے ہیں۔انہو ں نے اپنے ایشیائی ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ملاقات میں اگست میں صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں سہ فریقی سربراہی اجلاس میں کیے گئے وعدوں کی پیروی کی گئی، جہاں رہنماؤں نے سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کا عہد کیا۔اس وقت، تینوں ممالک نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا جسے انہوں نے شمالی کوریا کے ممنوعہ ہتھیاروں کے پروگراموں کی حمایت میں بد نیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں کے طور پر بیان کیا۔