غزہ میں ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ بند، اسرائیلی حملوں میں شدت
فلسطینی ٹیلی کام کمپنی پیلٹیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شدت کے باعث ایک مرتبہ پھر غزہ کی پٹی میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز منقطع کر دی گئی ہیں۔پیلٹیل نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں غزہ کی پٹی کے ساتھ مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات کی مکمل بندش کا اعلان کرنے پر افسوس ہے کیونکہ اس سے رابطے دوبارہ منقطع ہو گئے ہیں۔یہ اعلان غزہ بھر میں شدید فضائی حملوں کے درمیان سامنے آیا جب اسرائیل نے محصور علاقے پر اپنے حملے کو بڑھایا ، اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 15,899 افرادجاں بحق ہو چکے ہیں اور غزہ کے 2.3 ملین باشندوں میں سے 75 فیصد سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق شمالی غزہ میں غزہ سٹی کے دراج محلے میں بے گھر لوگوں کو پناہ دینے والے دو اسکولوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 50 افراد شہید ہوئے۔ گولہ باری کی شدت کی وجہ سے ایمبولینسز متاثرین کو نکالنے کے لیے ہڑتال کی جگہوں پر پہنچنے میں مشکلات کا شکار تھیں۔اسرائیل کی فوج نے جنوبی غزہ میں اپنی جارحیت کو وسیع کرتے ہوئے مزید انخلاء کا مطالبہ کیا۔اسرائیل نے فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کے مرکزی شہر خان یونس کے کچھ حصے چھوڑنے کا حکم دیا تھا لیکن رہائشیوں کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں انہیں جانے کے لیے کہا گیا تھا وہ بھی آگ کی زد میں آ رہے ہیں۔