نیپال میں پہلی ہم جنس پرست شادی رجسٹرڈ
کھٹمنڈو:نیپال کے مغربی لامجنگ ضلع میں ملک کی پہلی ہم جنس شادی رجسٹر کی گئی ہے اور اسے ملک میں لیسبئن-گے-بائی سیکجوئل-ٹرانسجینڈرکمیونٹی کے حقوق کی جیت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔مغربی لامجنگ ضلع میں رسمی طور پر مایا گرونگ اور سریندر پانڈے کی شادی بدھ کو رجسٹر کی گئی۔ملک کی سپریم کورٹ کی جانب سے ہم جنس جوڑوں کی شادیوں کے رجسٹریشن کے حوالے سے پانچ ماہ قبل دیے گئے عبوری حکم کے بعد یہ رجسٹریشن کی گئی ہے۔ اب تک تائیوان ایشیا کا واحد ملک تھا جہاں ہم جنس پرستوں کی شادی کی اجازت ہے۔جوڑے کا کہنا تھا کہ وہ ایک مشترکہ اکاؤنٹ کھولنا چاہتے ہیں اور اپنی خریدی ہوئی زمین کی مشترکہ ملکیت لینا چاہتے ہیں لیکن ان کا سب سے بڑا خواب یہ ہے یہ جوڑا تقریباً ایک دہائی سے ایک ساتھ ہے۔دونوں نے2017 میں ایک مندر میں شادی کی تھی اور اس سال ان کے ساتھ کو قانونی منظوری بھی مل گئی تھی۔محترمہ گرونگ ایک ٹرانس جینڈر خاتون ہیں جنہوں نے سرکاری طور پر اپنی جنس تبدیل نہیں کی۔مسٹرپانڈے مرد کے طور پر پیدا ہوئے تھے۔سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود اس معاملے میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کی ضلعی عدالت نے ان دونوں کی شادی کے رجسٹریشن کی اجازت نہیں دی تھیکہ ان کے مالی حالات مضبوط ہوتے ہی ایک بچہ گود لیا جائے۔