بارشوں سے مسائل میں اضافہ جبکہ الشفاء ہسپتال کا محاصرہ جاری
جینیوا:عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں زیرمحاصرہ الشفا ہسپتال کے عملے کی بہادرانہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہزاروں بے گھر لوگوں کے بارے میں تشویش ظاہر کی ہے جنہیں بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جینیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بارش سے لوگوں کی تکالیف میں مزید اضافہ ہو جائے گا کیونکہ گندے پانی کے نکاس کے نظام کو نقصان پہنچنے اور پینے کی پانی کی قلت کے باعث علاقے میں پہلے ہی جراثیموں سے پھیلنے والی بیماریاں عام ہیں۔ مارگریٹ ہیرس نے الشفا ہسپتال میں طبی عملے کی بہادرانہ کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 11 نومبر کو ہسپتال میں بجلی بند ہونے اور خوراک و صاف پانی کی قلت کے باوجود وہ اپنا کام جاری رکھنے کی ہرممکن کوششیں کر رہے ہیں۔ہسپتال میں 700 مریضوں اور طبی عملے کے 400 ارکان کے علاوہ تقریباً 3,000 بے گھر لوگوں نے بھی پناہ لے رکھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران ہسپتال میں 28 مریضوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔الشفا ہسپتال اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کا مرکز ہے جس کا دعویٰ ہے کہ حماس نے اس ہسپتال کے تہہ خانے میں اپنا کمانڈ سنٹر قائم کر رکھا ہے۔ تاہم طبی عملہ اس دعوے کی تردید کرتا ہے۔