افغانستان اور پاکستان کے بعد انسانی ترقی میں نیپال بدستور بدترین ملک قرار
نیپا ل : اقوام متحدہ نے دنیا یں انسانوں کی ترقی کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیپال انسانی ترقی کے لحاظ سے جنوبی ایشیا میں سب سے نچلے درجے کے ممالک میں بدستور برقرار ہے حالانکہ اس ملک نےمختلف شعبوں میں گزشتہ چند دہائیوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔2021 میں نیپال کی ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس کی قدر 0.602 رہی جو جنگ زدہ ملک افغانستان اور پاکستان کے بعد تیسرا بدترین ملک ہے،نیپال 2026 میں فی کس آمدنی کی حد کو پورا کیے بغیر ترقی پذیر ملک کا درجہ حاصل کر رہا ہے۔ تاہم، ملک نے انسانی اثاثوں اور معاشی کمزوری سے متعلق حد کو پورا کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، 2021 میں نیپال کی فی کس آمدنی 3,877 ڈالر رہی جو کہ افغانستان سے زیادہ ہے، جہاں فی کس آمدنی $1,824 تھی۔ اکتوبر کے اوائل میں ورلڈ بینک کی طرف سے جاری نیپال ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2022-23 میں نیپال کی معیشت میں صرف 1.9 فیصد اضافہ ہوا اور اس سال اس میں 3.9 فیصد اضافہ متوقع ہے۔نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش اور بھارت درمیانے درجے کی انسانی ترقی والے ممالک میں شا مل ہیں۔بھوٹان میں سب سے زیادہ ایچ ڈی آئی سکور اور فی کس آمدنی ہے اور ہندوستان دوسرے نمبر پر فی کس آمدنی وا لا ملک ہے۔ پاکستان اور افغانستان کو کم انسانی ترقی والے ممالک میں درجہ بندی دی گئی۔تا ہم انسانی ترقی کے معاملے میں نیپال کی پوزیشن پچھلے پانچ سالوں میں نہیں بدلی ہے۔