نیویارک: روڈ ٹو رچز گینگ کے خلاف کارروائی، 9 ملزمان پر قتل کا الزام
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے مشرقی نیویارک اور براؤنزوِل میں خطرناک گینگ "روڈ ٹو رچز” (R2R) کے خلاف ایک بڑی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق، 9 نوجوانوں پر مشتمل اس گینگ کو دس مختلف فائرنگ کے واقعات، ایک قتل اور متعدد معصوم شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ سات ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔ تحقیقات کے مطابق، تمام ملزمان کا تعلق 398 شیفیلڈ ایونیو کے علاقے سے ہے جہاں سے یہ گروہ اپنی سرگرمیاں چلاتا رہا۔ مقدمے میں پیش کردہ شواہد میں سکیورٹی فوٹیجز، سوشل میڈیا پوسٹس اور وہ ہتھیار شامل ہیں جنہیں قتل اور فائرنگ میں استعمال کیا گیا۔ ایک اہم واقعے میں گینگ کے رکن نے دن دہاڑے بقالے میں داخل ہو کر حریف گینگ سے تعلق کے شبہ میں 24 سالہ نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کمشنر کے مطابق، ملزمان میں سے تین نے 15 سال کی عمر میں فائرنگ شروع کی، اور سات نے نابالغی میں فائرنگ میں حصہ لیا۔ قانون ’ریئز دی ایج‘ کے تحت نابالغوں کو مختلف سلوک دینے پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہتھیار اٹھانے کے بعد عمر نہیں بلکہ اسلحہ اہمیت رکھتا ہے۔ میئر ایرک ایڈمز نے ماسک پہن کر جرائم کرنے کے رجحان کو روکنے کے لیے قانون سازی پر زور دیا ہے۔ بروکلین ڈسٹرکٹ اٹارنی ایرک گونزالیز نے واضح کیا کہ اس کارروائی کا مقصد صرف گرفتاری نہیں بلکہ پورے علاقے میں امن کا قیام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر حریف گینگز کو مشتعل کرنے والی پوسٹس بھی گینگ تشدد کو بڑھا رہی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں کمی کے بعد حکام پُرامید ہیں کہ یہ کارروائی مشرقی نیویارک اور براؤنزوِل میں دیرپا اثرات ڈالے گی۔