ٹیسلا پر پراسرار حملہ، متعدد گاڑیاں جل کر خاکستر
واشگٹن(ویب ڈیسک) امریکی شہر لاس ویگاس میں ٹیسلا سروس سینٹر پر رات گئے پراسرار حملے میں متعدد گاڑیاں خاکستر ہو گئی۔
حکام کے مطابق، حملے میں کم از کم پانچ گاڑیوں کو آگ لگ گئی، ان میں سے دو گاڑیاں مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ واقعے پر ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسک کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں دہشت گردی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے ٹیسلا کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے فائر بم اور بندوقوں کا استعمال کیا۔ حملہ آوروں نے وہاں موجود دکانوں کی دروازوں پر مزاحمت کا لفظ اسپرے سے پینٹ بھی کیا۔ ایف بی آئی اور لاس ویگاس پولیس ملزم کو تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ شیرف ڈوری کورین نے بتایا کہ ٹیسلا گاڑی پر حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔ وہاں کھڑی پولیس کی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آئیں۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تشدد کی سطح پاگل پن اور انتہائی غلط ہے۔ ایلون مسک نے مزید کہا کہ تشدد ناقابل قبول اور انتہائی غلط ہے۔ ٹیسلا صرف الیکٹرک کاریں تیار کرتی ہے اور اس طرح کے نقصان دہ حملوں کی مستحق نہیں ہے۔