امریکہ کی چار بھارتی کمپنیوں کیخلاف کارروائی، متعدد جہازوں پر پابندیاں
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکہ نے ایران کی پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل صنعت کے ساتھ مبینہ طور پر کاروبار میں ملوث 16 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں چار بھارتی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق جن بھارتی کمپنیوں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں آسٹن شپ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، بی ایس ایم میرین ایل ایل پی، کاسموس لائنز انک، اور فلوکس میری ٹائم ایل ایل پی شامل ہیں۔ یہ پابندیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 4 فروری کو جاری کردہ قومی سلامتی میمورنڈم کے بعد ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق ایران کی تیل کی فروخت کو نشانہ بنانے کے لیے یہ دوسرا بڑا اقدام ہے۔ محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا، امریکی محکمہ خارجہ نے آج 16 اداروں اور جہازوں کو ایران کی پیٹرولیم اور پیٹروکیمیکل صنعت میں ان کے کردار کی وجہ سے نامزد کیا ہے۔ ساتھ ہی محکمہ خارجہ نے محکمہ خزانہ کے آفس آف فارن ایسیٹس کنٹرول کے ساتھ مل کر 22 افراد پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں اور 13 جہازوں کو مختلف دائرہ اختیار میں بلاک شدہ جائیداد کے طور پر نامزد کیا ہے، جو ایرانی تیل کی صنعت سے منسلک تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ غیر قانونی شپنگ نیٹ ورک دھوکہ دہی کے ذریعے ایرانی تیل کو ایشیائی خریداروں تک پہنچانے میں ملوث ہے۔ اس نے کروڑوں بیرل خام تیل، جس کی مالیت سینکڑوں ملین ڈالرز ہے، فروخت کیا ہے۔ آج کا یہ اقدام صدر ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم کو عملی جامہ پہنانے کا پہلا مرحلہ ہے۔ اس سے ایران کی ان کوششوں میں رکاوٹ ڈالی جائے گی جو وہ دہشت گردی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا، ہم ایران کی مضر سرگرمیوں کے لیے غیر قانونی مالی معاونت کے راستوں کو مسلسل بند کرتے رہیں گے۔