تین ریاستوں میں کوڈ بلیو الرٹ جاری،رہائشیوں کو اختیاط برتنے کی ہدایت
نیویارک (ویب ڈیسک)تین ریاستوں کے رہائشیوں کو کو احتیاط برتنے کی بھی تاکید کی جارہی ہے۔ کیونکہ کئی علاقوں میں جمعرات تک موسم شدید سرد اور درجہ حرارت میں کمی ہو گی اور ساتھ ہی تیز ہوائیں چلیں گی۔سرد موسم سے فراسٹ بائٹ اور ہائپوتھرمیا کا خطرہ بڑھ جائے گا کیونکہ نیویارک سٹی اور لانگ آئی لینڈ سمیت علاقوں میں رات بھر درجہ حرارت 1 سے 14 ڈگری تک جائے گا ۔شمالی علاقوں میں رات کے وقت درجہ حرارت 2 ڈگری سے20 ڈگری رہنے کا کا امکان ہے جہاں موہاک ویلی، کیپیٹل ریجن، سینٹرل نیویارک، ویسٹرن نیویارک، فنگر لیکس اور سدرن ٹائر ریجنز شامل ہیں نیویارک کے گورنر کیتھی ہوکل نے بیان میں کہا ہے کہ یہ حالات کسی بھی ایسے شخص کے لیے خطرے کا باعث ہیں جو لوگ اپنے گھر کو مناسب طریقے سے گرم کرنے سے قاصر ہے اور میری انتظامیہ وسائل کے ساتھ متحرک ہے۔ریاستی ضابطے کے تحت جب بھی درجہ حرارت اور ہوا کی سردی 32 ڈگری سے کم ہوتی ہے تو ایک کوڈ بلیو خود بخود اثر انداز ہوتا ہے۔ مقامی سماجی خدمات کے اضلاع کو قانونی طور پر یہ یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوتے ہیں۔جس میں بے گھر افراد کو پناہ گاہ تک رسائی اور پناہ گاہ کے اوقات میں توسیع کی جاتی ہے۔ضرورت کے مطابق کمیونٹیز میں وارمنگ سینٹرز دستیاب ہوں گے اور افراد سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے قریب کسی کو تلاش کرنے کے لیے اپنی مقامی حکومتوں سے رابطہ کریں۔کنیکٹیکٹ میں گورنر نیڈ لیمونٹ نے سرد موسم کے پروٹوکول کو شام 6:00 بجے سے نافذ ہونے کی ہدایت کردی ہے جس کے تحت پیر 6 جنوری سے جمعرات، 9 جنوری 2025 تک پروٹوکول نافذ رہے گا۔گورنر نے کہا کہ کسی کو بھی پناہ کی ضرورت ہے تو وہ فورا 2۔1۔1 پر کال کریں اگر ضروری ہو تو حکومت نقل و حمل فراہم کرسکتی ہے۔ انتہائی حالات کے دوران لمبے عرصے تک باہر رہنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے اور کنیکٹیکٹ میں پناہ گاہیں اور وارمنگ سینٹرز دستیاب ہیں۔دریں اثناء نیو جرسی میں نیووارک سٹی نے اپنے کوڈ بلیو کو پیر 6 جنوری سے 13 جنوری تک بڑھا دیا ہے۔سٹی آف نیووارک ہاؤسنگ کوڈ تمام پراپرٹی مالکان سے 1 اکتوبر سے 1 مئی تک صبح 6 بجے سے رات 11 بجے کے درمیان پراپرٹی کو گرم رکھنے کا تقاضا کرتا ہے ۔حکام کا کہنا ہے جن گھروں میں گرم پانی نہ ہو یا گھر کو گرم رکھنے کی اشیاء نہ ہوں تو تو وہ فورا (973) 733-6471 پر ضابطہ نافذ کرنے والے ڈویژن کو کال کریں۔پناہ گاہیں توسیع شدہ گھنٹوں کے دوران کھلی رہیں گی اور ان میں بستر کی گنجائش میں اضافہ کیا جارہا ہے۔