مزاحمت کا استعارہ،بے نظیر بھٹو کی17ویں برسی پر نیویارک میں جیالے افسردہ
بے نظیر بھٹو بہادر باپ کی دلیر بیٹی تھی،تقریب سے مقررین کا خطاب،تقریب میں مسلم لیگ ن کے رہنما بھی شریک
نیویارک(بیورو رپورٹ)پاکستان پیپلز پارٹی امریکا کے صدر خالد اعوان کہتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو شہید صرف سیاستدان نہیں بلکہ مزاحمت کا استعارہ اور محروم طبقے کی اُمید بھی تھیں۔ یہ بات انھوں نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی شہید کی سترہویں برسی سے خطاب میں کہی۔
پاکستان پیپلز پارٹی یو ایس اے کے زیر اہتمام بے نظیر بھٹو شہید کی سترہویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔نیویارک میں بروکلین کے علاقے کونی آئی لینڈ ایونیو کے مقامی ریسٹورانٹ میں منعقدہ تقریب کی نظامت سینئر راہنما راجہ اسد کررہے تھے۔ آغاز تلاوتِ قران ِپاک اور نعت رسول مقبول سے کیا گیا۔برسی کی تقریب میں پیپلز پارٹی کے رہنما، اراکین اور بے نظیر بھٹو کے چاہنے والے کثیر تعداد میں شریک تھے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی امریکا کے صدر خالد اعوان اور نیویارک چیپٹر کے صدر ظفر چٹھہ کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو مثالی لیڈر تھیں۔ہمیشہ اپنی قوم کا درد محسوس کیا۔موجودہ سیاست میں برداشت اور رواداری ختم ہوگئی ہے۔تقریب کا ماحول خاصا سوگوار تھا جس میں صرف پارٹی کے جیالے ہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ن امریکا کےعہدیداران بھی شریک ہوئے اور بے نظیر بھٹو کو خراجِ تحسین پیش کیا۔لیگی رہنما دانش ملک اور راجہ رزاق کا کہنا تھا کہ ستائیس دسمبر پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔بے نظیر بھٹو واقعی بے نظیر اور ایک بہادر باپ کی دلیر بیٹی تھیں۔برسی کی تقریب سے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بےنظیر بھٹو نے والد کی گرفتاری سے پھانسی تک، بھائیوں کے قتل، شوہر کی گیارہ سالہ قید اور خود کی طویل جلا وطنی برداشت کی لیکن سیاسی جدوجہداور عوامی حقوق کی جنگ سے دستبرردار نہیں ہوئیں۔اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ اگر بےنظیر بھٹو آج حیات ہوتیں تو پاکستان ہر شعبے میں ترقی کی نئی منازل طے کررہا ہوتا۔برسی کی تقریب میں شریک جیالوں کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا کا وہ نقصان ہے جس کا ازالہ کبھی نہیں ہوسکے گا۔تقریب کے اختتام پر بے نظیر بھٹو اور خاندان کے تمام شہداء کے لیے فاتح خوانی کی گئی۔