ڈاکٹر پرویز اقبال اے پی پیک نیویارک کے صدر منتخب
اے پی پیک کا سالانہ گالا اور فنڈ ریزنگ کی تقریب،امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کے سربراہ سینیٹر ٹام سوازی ،مسلمان کانگریس وومن الہان عمر،ریاست کنیکٹی کٹ سے منتخب سینیٹر سعود انور اور پاکستانی قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی بطور مہمانِ خصوصی شریک
نیویارک(بیورو رپورٹ)پاکستانی امریکن پبلک افیئرز کمیٹی نے نیویارک میں اپنا سالانہ گالا اور فنڈریزنگ تقریب منعقد کی۔ اے پی پیک کے صدر امتیاز راہی سبکدوش ہوگئے اور ڈاکٹر پرویز اقبال کو نیا صدر منتخب کرلیا گیا۔اے پی پیک نے پاکستانی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ امریکی سیاسی نظام میں متحرک ہوں۔لانگ آئی لینڈ کے نجی ہوٹل میں منعقدہ اے پی پیک کا سالانہ گالا اور فنڈریزنگ کا آغاز تلاوت ِ کلامِ پاک سے ہوا۔بعد ازاں امریکا اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے۔ تقریب کی نظامت سینئر صحافی عائزہ عرفان کر رہی تھیں۔اے پی پیک کے چیئر مین ڈاکٹر اعجاز احمد اور سبکدوش ہونے والے صدر امتیاز راہی نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور مہمانوں سے ان کی آمد پر خیر مقدم بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے پی پیک نے سات سال کے قلیل عرصے میں بہت کامیابیاں سمیٹی ہیں،یہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔تقریب میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی سیاسی،سماجی اور کاروباری شخصیات سمیت اے پی پیک کے بورڈ ممبران نے شرکت کی۔ امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کے سربراہ سینیٹر ٹام سوازی،مسلمان کانگریس وومن الہان عمر،ریاست کنیکٹی کٹ سے منتخب سینیٹر سعود انور اور پاکستانی قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔شرکاء سے خطاب میں سینیٹر ٹام سوازی کا کہنا تھا کہ امریکا انسانوں میں مذہب، قومیت یا رنگ ونسل سمیت کسی بھی قسم کی تفریق پر یقین نہیں رکھتا، میرے پاکستانی دوست بہت قابل ہیں اور مجھے ان کی ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس وومن الہان عمر کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو تلقین کہ ہمیں بطور ایمیگرینٹس تاریخ کو یاد رکھنا چاہیے اور اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ ہم اس معاشرے اور یہاں کے نظام میں اپنی جگہ کیسے بناسکتے ہیں، یہ مشکل ہوسکتا ہے لیکن نہ ممکن نہیں۔اس موقع پر قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے اے پی پیک کی کاوشیں قابلِ ستائش ہیں۔گالا ڈنر میں اے پی پیک کی ناہید بھٹی،ڈاکٹر سعدیہ طاہر، اے پی پیک یوتھ ونگ کے صدر ارسل اعجاز اور ان کے تمام ساتھی بھی شریک تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے پی پیک نے پاکستانیوں کو امریکی سیاسی نظام شمولیت کا بہترین موقع فراہم کیا ہے۔تقریب کے اختتام سے قبل اے پیک نے اپنی ٹیم ممبران کو ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز پیش کیے جبکہ آخر میں پاکستان کے معروف گلوکار استاد حامد علی خان، شیراز اپل اور ہادی اوپل نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔