پاکستانی امریکی تنظیمیں پاکستان مخالف بیان بازی پر میدان میں آگئی
پاکستانی امریکی تنظیموں کا امریکی کانگریس مینز اور سینٹرز کو انتباہ جاری کیا،عمران خان یا ان کی جماعت کے نام پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا برداشت نہیں،پاکستان کے اندرونی معاملات میں داخل اندازی قبول نہیں،مستقبل قریب میں یہ پر امن احتجاج واشنگٹن ڈی سی سمیت، نیویارک، شکاگو،ہیوسٹن،کیلی فورنیا سمیت دیگر ریاستوں میں پھیلانے کا عندیہ بھی دیا
ڈیلس(بیورو رپورٹ)سول سوسائٹی اور پاکستانی امریکی نمائندہ تنظیموں کے رہنماؤں نے پاکستان کے خلاف بیان بازی کرنے والے امریکی کانگریس مینز اور سینیٹرز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان یا ان کی جماعت کے نام پر وطن عزیز کے خلاف منفی پروپیگنڈا بند کریں۔یہ بات مقررین نے ڈاؤن ٹاؤن میں“اسٹینڈ ود پاکستان” کے عنوان سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہی۔ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں پاکستانی کمیونٹی میدان میں آ گئی۔ ڈاؤن ٹاؤن میں ایک ”اسٹینڈ ود پاکستان” کے نام سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سول سوسائٹی سمیت مختلف نمائندہ تنظیموں کی لیڈرشپ شریک ہوئی۔سول سوسائٹی اور پاکستانی امریکی نمائندہ تنظیموں کے رہنماؤں نے پاکستان کے خلاف بیان بازی کرنے والے امریکی کانگریس مینز اور سینیٹرز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان یا انکی جماعت کے نام پر وطن عزیز کے خلاف منفی پروپیگنڈا بند کریں۔ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، وہاں آئین اور قانون موجود ہے، عمران خان کا فیصلہ امریکی ایوانوں میں نہیں بلکہ پاکستان کی عدلیہ میں ہوگا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ کے بعض منتخب کانگریس مینز اور سینیٹرز محض فنڈ ریزنگ کی خاطر عمران خان کے نام پر پاکستان کو ایک کمزور ریاست ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔پاکستان کے اندرونی معاملات میں امریکی کانگریس مینز اور سینیٹرز کی مداخلت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں صرف تحریکِ انصاف ہی سیاسی جماعت نہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی سیاسی جماعتیں ہیں۔ عمران خان کا فیصلہ عدالتوں نے آئین پاکستان کے مطابق کرنا ہے۔ احتجاجی مظاہرے سےساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے سابق صدر و بورڈ ممبر سید فیاض حسین، صدر ڈیلس پیس اینڈ جسٹس سینٹر آفتاب صدیقی، صدر ایمینسٹی انٹرنیشنل ڈیلس ہادی جاوید، سینئر نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی امریکہ امتیاز پیرزادہ، سابق صدر و بورڈ آف ٹرسٹی پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس عابد ملک، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) ٹیکساس سبیل عباسی، صدر پاکستان پیپلز پارٹی ڈیلس ڈاکٹر نواب، جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی ٹیکساس سہیل پیرزادہ اور افتخار درپن سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسائل ہر جگہ ہیں امریکہ میں بھی ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ پاکستان کو ڈکٹیشن دینے کی کوشش کی جائے۔ امریکی ایوان نمائندگان کے جو بھی ارکان اس بیان بازی میں ملوث ہیں باز آ جائیں اور پاکستان کے فیصلے وہاں کے عوام کو کرنے دیں۔اس موقع پر “اسٹینڈ ود پاکستان” کے نام سے ایک منظم فورم بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مسلم ڈیموکریسی واچ کے بورڈ آف ڈائریکٹر سید فیاض حسین نے بتایا کہ اسٹینڈ ود پاکستان فورم اورسیز پاکستانیوں پر مبنی ایک بلا تفریق فورم ہو گا جو کہ صرف اور صرف پاکستان اور اسکی ترقی کے بارے میں بات کرے گا اور عالمی سطح پر کوششیں کریں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں سب سے پہلے پاکستان ہے، کسی بھی سیاسی پارٹی یا شخصیت کو پاکستان کے وقار کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور وہاں آئین موجود ہے ادارے منظم ہیں،خرابیاں ہر جگہ ہوتی ہیں لیکن اوورسیز پاکستانیوں کو چاہیے کہ شخصیت پرستی کی بجائے وطن عزیز کی حرمت کا خیال رکھیں اور ایسے اقدام سے اجتناب کریں جس سے ملک کا وقار مجروح ہورہا ہو۔سید فیاض حسین کا کہنا تھا اسٹینڈ ود پاکستان کے تحت احتجاج کا یہ سلسلہ ڈیلس سے شروع ہوا ہے اور مستقبل قریب میں یہ پر امن احتجاج واشنگٹن ڈی سی سمیت، نیویارک،شکاگو، ہیوسٹن، کیلی فورنیا سمیت دیگر ریاستوں میں بھی کئے جائیں گے بعد ازاں اس کا دائرہ عالمی سطح تک پھیلایا جائے گا۔