vosa.tv
Voice of South Asia!

شام سے اسد خاندان کی 50 سالہ حکمرانی کا  خاتمہ

0

بشارالاسد کے حکومت کے خاتمہ کے اعلان کے ساتھ ہی شام میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا ،لوگوں نے خوشی میں ہوائی فائرنگ بھی کی

بیروت:شامی حکومت اتوار کو علی الصبح بشار الاسد خاندان کی 50 سالہ حکمرانی کے خاتمے کے بعد گر گئی جب اچانک باغیوں کی کارروائی حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں پھیل گئی اور 10 دنوں میں دارالحکومت میں داخل ہو گئی۔شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے مردوں کے ایک گروپ کا ایک ویڈیو بیان نشر کیا جس میں کہا گیا کہ صدر بشار اسد کا تختہ الٹ دیا گیا ہے اور جیلوں میں بند تمام قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔اس بیان کو پڑھنے والے شخص نے کہا کہ حزب اختلاف کے گروپ دمشق کو فتح کرنے کے لیے آپریشن روم نے تمام اپوزیشن جنگجوؤں اور شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزاد شامی ریاست کے ریاستی اداروں کو محفوظ رکھیں۔یہ بیان شامی حزب اختلاف کے جنگی مانیٹرنگ کے سربراہ کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے کہ بشاالاسد نامعلوم مقام پر چلا گیا تھا اور باغیوں کے حملے سے پہلے فرار ہو گئے۔شام کے وزیر اعظم محمد غازی جلالی نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی طرف اپنا ہاتھ پھیلانےاور اپنے کام ایک عبوری حکومت کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔جلیلی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ میں اپنے گھر میں ہوں اور میں نے ملک نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صبح کام جاری رکھنے کے لیے اپنے دفتر جائیں گے اور شامی شہریوں سے عوامی املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے ان رپورٹوں پر توجہ نہیں دی کہ اسد فرار ہو گیا ہے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے رامی عبدالرحمٰن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسد نے اتوار کو دمشق سے ایک پرواز لے کر چلے گئے ہیں جبکہ ایرانی ٹی وی پر اعلان ہوا کہ اسد نے دارالحکومت چھوڑ دیا ہے۔ اس نے معلومات کے لیے قطر کے الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کا حوالہ دیا اور اس کی وضاحت نہیں کی۔شامی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔جیسے ہی دمشق پر دن کی روشنی پڑی، ہجوم شہر کی مساجد میں نماز ادا کرنے اور چوکوں میں جشن منانے کے لیے جمع ہو گئے اور نعرے بازی کی  اور لوگوں نے اسد مخالف نعرے بھی لگائے اور گاڑی کے ہارن بھی بجائے۔ کچھ علاقوں میں جشن منانے کے لیے گولیاں چلنے کی آوازیں آئیں۔فوجی اور پولیس اہلکار اپنی پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.