vosa.tv
Voice of South Asia!

مزوری: اٹارنی جنرل کا ترمیم کے باوجود اسقاط حمل کے قوانین نافذ رکھنے کا اعلان

0

مزوری کے ریپبلکن اٹارنی جنرل اینڈریو بیلی نے کہا ہے کہ وہ نئی آئینی ترمیم کے باوجود حمل کے قابلِ حیات ہونے کے بعد اسقاط حمل پر پابندی نافذ کریں گے۔ یہ بیان اس وقت آیا جب ریاست میں ووٹرز نے ایک آئینی ترمیم منظور کی، جو اسقاط حمل کے حقوق کو تحفظ فراہم کرتی ہے لیکن قابلِ حیات حمل کے بعد پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دیتی ہے۔اٹارنی جنرل اینڈریو بیلی نے ریپبلکن گورنر مائیک کی درخواست پر ایک قانونی رائے جاری کی جس میں کہا گیاہے کہ  ترمیم کے واضح الفاظ کے مطابق، حکومت قابلِ حیات حمل کے بعد معصوم زندگی کا تحفظ کر سکتی ہے۔ لہٰذا ان قوانین کا نفاذ عام طور پر قابلِ حیات حمل کے بعد جاری رہے گا۔بیلی نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ نابالغ لڑکیوں کے اسقاط حمل کے لیے والدین کی اجازت سے متعلق ریاستی قانون کو بھی نافذ کرتے رہیں گے۔ووٹرز نے اس مہینے ایک آئینی ترمیم منظور کی جو مزوری میں اسقاط حمل کے حقوق کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ یہ ترمیم 5 دسمبر سے نافذ العمل ہوگی۔ تاہم، یہ ترمیم ریاستی قوانین کو براہ راست ختم نہیں کرتی بلکہ اس کا انحصار اسقاط حمل کے حامیوں پر ہوگا کہ وہ عدالتوں سے ایسے قوانین کو غیر آئینی قرار دلوانے کی کوشش کریں۔ ترمیم میں قابلِ حیات حمل کے بعد اسقاط حمل پر پابندی کی اجازت دی گئی ہے، ماسوائے ان حالات کے جب کسی حاملہ خاتون کی جان، جسمانی صحت یا ذہنی صحت کو خطرہ ہو۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.