vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹرمپ اور ریپبلکنز کا ابتدائی 100 دنوں کے لیے جارحانہ ایجنڈا

0

ریپبلکن پارٹی نے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد کانگریس میں اکثریت حاصل کر لی ہے، اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایک جارحانہ ایجنڈا تیار کیا جا رہا ہے۔ اس ایجنڈے میں ٹیکس کٹوتیوں کا نفاذ، کووڈ-19 سبسڈیز کے خاتمے، اور حکومتی اخراجات میں کٹوتیاں شامل ہیں۔ریپبلکنز نے ٹرمپ کے پہلے دور حکومت کے دوران منظور ہونے والے 4 ٹریلین ڈالرز  مالیت کے ٹیکس کٹوتیوں کو برقرار رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ کٹوتیاں 2025 میں ختم ہونے والی ہیں، اور انہیں مستقل کرنے کے لیے منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں۔ٹرمپ نے اس بار کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 21 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کرنے اور اوور ٹائم اور ٹِپس پر انفرادی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس کٹوتیاں زیادہ تر امیر طبقے کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ ٹیکس پالیسی سینٹر کے مطابق، ان کٹوتیوں کے نتیجے میں اعلیٰ آمدنی والے طبقے کو 60,000 ڈالرز سالانہ کا فائدہ ہوا، جبکہ کم آمدنی والے افراد کو صرف چند سو ڈالرز کی بچت ملی۔گراونڈ ورک کولیبریٹو کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر لنڈسے اوونس نے کہا کہ امریکہ میں بڑھتی ہوئی آمدنی کے عدم مساوات کا بڑا سبب ٹیکس کی یہی پالیسیاں ہیں۔بائیڈن انتظامیہ کے دوران منظور کیے گئے گرین انرجی منصوبے اور ان کے لیے دی گئی سبسڈیز کو بھی ختم کرنے کا ارادہ ہے۔ ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ یہ سبسڈیز معیشت پر غیر ضروری بوجھ ہیں۔کچھ ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس کٹوتیاں خود اپنی لاگت پوری کریں گی، لیکن کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق، ان اقدامات سے آئندہ دہائی میں وفاقی خسارے میں 4 ٹریلین ڈالرز کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.