ڈیموکریٹس کا 2024 کے انتخابی نقصان کے بعد اعتراف
امریکی ڈیموکریٹس نے 2024 کے انتخابات میں شکست کے بعد بالآخر اعتراف کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے سرحدی بحران سے نمٹنے میں ناکامی پارٹی کی شکست کا بڑا سبب بنی۔انتخابات میں ریپبلکن پارٹی نے وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کامیابی حاصل کی، جبکہ ڈیموکریٹس نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کیا۔ایک ڈیموکریٹ سینیٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے امیگریشن کے مسئلے کو بری طرح ٹریٹ کیا ، جو مکمل طور پر قابل پیش گوئی اور قابل حل تھا۔ڈیموکریٹس کے مطابق، بائیڈن کے بعد نائب صدر کملا ہیرس کی صدارتی مہم بھی ، خاص طور پر سرحدی پالیسیوں پر عوام کے غصے کو کم نہ کر سکی ۔نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز سے قریبی تعلق رکھنے والے زرائع کے مطابق ڈیموکریٹس کو میئر کی وارننگ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے تھا۔ ایرک ایڈمز نے دو سال قبل خبردار کیا تھا کہ بارڈر کی غیر موثر پالیسی شہری سہولیات پر بوجھ ڈالے گی اور ورکنگ کلاس عوام کو دور کر دے گی، لیکن پارٹی نے ان کی بات کو نظرانداز کیا۔یہ اعترافات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ریپبلکن پارٹی کی فتح نے سرحدی بحران کو امریکی سیاست میں ایک بڑے مسئلے کے طور پر نمایاں کر دیا ہے۔ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کو ان کی سخت امیگریشن پالیسیوں اور ڈیموکریٹس کی کمزوریوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ڈیموکریٹس اب مستقبل میں پارٹی کی سمت پر نظرثانی کے لیے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، خاص طور پر ان پالیسیوں پر جو 2024 میں ان کی شکست کا سبب بنیں۔