صدر بائیڈن روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
ٹرمپ نے2020کے انتخابات میں سکست کے بعد صدر بائیڈن سے ملاقات نہ کرکے روایت کو توڑا تھا
واشنگٹن(ویب ڈیسک)صدر بائیڈن نے روایت کو برقرار رکھا اور انتخابات میں جیت حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ سے آج بدھ کو اوول کے آفس میں ملاقات کریں گئے جبکہ 2020 کے انتخابات میں شکست کے بعد اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روایات کو توڑا تھا ۔ٹرمپ نے پہلےاس وقت کے منتخب صدر جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کرنے سے انکار کر دیا جبکہ یہ دعویٰ کیا کہ وہ نہیں ہارے تھے۔دوسری روایت یہ توڑی تھی کہ ٹرمپ نے بائیڈن کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی ۔ تقریب شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل واشنگٹن روانہ ہو گئے۔لیکن یہ رواج واپس آجائیں گے کیونکہ ٹرمپ اور بائیڈن بدھ کو اوول آفس میں ملاقات کرنے والے ہیں۔چار سال بعد ٹرمپ کی پہلی بار وائٹ ہاؤس میں واپسی ہوگی۔ ٹرمپ نے سات سوئنگ ریاستوں میں کلین سویپ کیا، نائب صدر کملا ہیرس کے 226 ووٹوں کے مقابلے میں 312 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے، اور مقبول ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئر نے کہا کہ صدر بائیڈن نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ وہ اصولوں پر یقین رکھتے ہیں۔یہ صرف اس لیے اہم نہیں ہے کہ یہ ان کے لیے اہم ہے بلکہ یہ امریکی عوام کے لیے بھی اہم ہے۔امریکی عوام اس کے مستحق ہیں۔ وہ اقتدار کی پرامن منتقلی کے مستحق ہیں۔ وہ ایک ہموار منتقلی کے مستحق ہیں اور یہ وہی ہے جو آپ دیکھنے جا رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا تھا کہ بائیڈن افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے چاہے کوئی بھی جیتے۔