جسم فروشی کے اڈوں کے خلاف موثر کارروائی کرنے میں نیویارک پولیس بے بس
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے علاقے کوئنز میں مساج پارلر کی آڑ میں چلنے والے جسم فروشی کے اڈے پر گزشتہ جمعہ کو کارروائی کرتے ہوئے پارلر بند کیا اور دو افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ کارروائی کے دوران اڈے پر کام کرنے والی خواتین فرار ہوگئی تھیں۔ایسا لگتا ہے کہ صرف دو مہرے حراست میں لیے گئے تھے۔منگل اور بدھ کی درمیانی شب جس پارلر کو بند کیا گیا تھا اس پارلر میں روشنیاں جگمگا اٹھی ہیں اور چار خواتین پارلر کے باہر بیٹھ کر سرے عام 60ڈالرز کے عوض لوگوں کو مساج کی آفر دیتی نظر آئی ہیں ۔پارلر کی آڑ میں چلنے والا اڈہ دوبارہ کھل گیا ہے۔جہاں پوری آب وتاب کے ساتھ کام جاری ہے ۔اڈہ دوبارہ کھلنے پر علاقہ مکینوں کو حیرت ہوئی ہے کہ پولیس نے ابھی کچھ روز قبل بند کرایا تو اڈہ کیسے دوبارہ کھل گیا ۔اس حوالے سے سٹی کونسل مین فرانسسکو مویا میڈیا کو بتایا کہ نیویارک پولیس کارروائی کرکے فحاشی کا اڈہ بند کراتی ہے جس کے اگلے روز اڈہ دوبارہ کھل جاتا ہے جس پر مجھے حیرت ہے ۔ ہمارے معاشرے میں ایک بحران ہے اور ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔کوئنز میں دو اسکولوں کے قریب فحاشی کے اڈے کھلنے پر تشویش بڑھ رہی ہے۔اس حوالے سے چیف آف سٹاف برائے ریاستی سینیٹر جولیا سالزار بتاتی ہیں کہ وہ ایک ایسا بل دوبارہ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں جو رضامندی سے بالغوں کے درمیان جسم فروشی کو جرم قرار دے گا۔