vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک سٹی کے کرائے داروں کے لیے گرمی ٹھنڈ میں تبدیل ہوسکتی ہے

0

سٹی کونسل میں رکن نے بل پیش کیا ہے کہ مکان مالکان کے لیے لازم ہے کہ وہ کرائے داروں کو اے سی فراہم کریں

نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک شہر میں کرائے داروں کے لیے گرمیاں ٹھنڈی ہو سکتی ہیں جو بغیر اے سی کے مکانوں یا اپارٹمنٹس میں رہتے ہیں۔نیویارک سٹی کونسل  کے رکن لنکن ریسٹلر نے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت مکان مالکان کو گرمیوں کے مہینوں میں اپنے کرایہ داروں کے لیے ایئر کنڈیشن فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ مجوزہ قانون کے تحت مالک مکان کو سینٹرل کولنگ کے بغیر اپارٹمنٹس میں اے سی یونٹ خریدنے، انسٹال کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہوگی۔ریسٹلر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مالکان  کو اپنے کرایہ داروں کے لیے محفوظ اور قابل رہائش اپارٹمنٹس فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس موسم گرما میں  تیسری ہیٹ ویو لہر چل رہی ہے اور درجہ حرارت 103 ڈگری کا محسوس ہوتا ہے ۔بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ جب 15 جون سے 15 ستمبر کے درمیان باہر کا درجہ حرارت 82 ڈگری یا اس سے زیادہ ہو تو مالکان پر لازم ہے کہ وہ گھروں اور اپارٹمنٹس کا 78 ڈگری کا اندرونی درجہ حرارت برقرار رکھنا ہوگا۔ تعمیل نہ کرنے والے عمارت کے مالکان کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ روزانہ350ڈالرز سے12سو50ڈالرز تک کے جرمانے ادا کر یں گے ۔رکن نے انٹرویو کے دوران کہا کہ بڑی تعداد میں نیویارک والے موسم گرما میں بیماریوں سے مر جاتے ہیں۔ گرمی سے ہونے والی اموات کی بڑی وجہ ایئر کنڈیشننگ کا فقدان ہے۔رپورٹ کے مطابق  گرمی سے ہونے والی 58 فیصد اموات ایسے گھروں میں ہوئیں جن میں اے سی نہیں ہے۔کونسل ممبر ریسٹلر دوسرے شہروں جیسے فینکس اور ڈلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں ان علاقوں میں ایسے ہی قوانین ہیں جن کے تحت مکان مالکان کو اے سی فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کی تجویز سٹی کونسل سے منظور ہو جائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.