vosa.tv
Voice of South Asia!

یہودی خاندان نیویارک کی انتظامیہ کے خلاف 100 ملین ڈالر کا مقدمہ داخل کے لیے تیار

0

نیویارک (ویب ڈیسک)بروکلین میں پانچویں جماعت کی تقریب کے دوران  جھگڑا ہو گیا ۔جھگڑے کی وجہ یہودیوں کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال تھا ۔متاثرہ یہودی خاندان شہر  کی انتظامیہ کے خلاف 100 ملین ڈالرز  کا مقدمہ داخل کرنے کی تیاری کرلی ہے اور وکلا کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔واقعہ تھانہ62 کی حدود میں  14 جون کی صبح 10:45 بجے کے قریب  آیا تھا ۔یہودی خاندان کا کہنا ہے کہ انہیں یہودی ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ۔لاتوں ،گھونسوں سے مارا پیٹاگیا ۔یہاں تک مرد و خواتین کے سروں پر وار کیے گئے ۔خواتین کو بالوں سے پکڑ کر زمین پر گھسیٹا گیا۔ جس سے مرد خواتین زخمی ہوئے۔خاندان کا کہنا ہے کہ یہ سب مناظر ویڈیو میں ریکارڈ ہیں اور سب کو معلوم ہے کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا ہے ۔ایک طالب علم اسکول کی تقریب کے دوران فلسطینی پرچم تھامے فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگاتے ہوئے اسٹیج پر آگیا ۔جس کے بعد انتظامیہ نے طالب علم کو اسٹیج سے اتارا ۔جب تصویریں لینے کا وقت آیا تو یہودی خاندان اور طالب علم کے خاندان کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا تو صؤرتحال بگڑ گئی اور بات مار کٹائی تک چلی گئی ۔اس دوران دو اساتذہ نے  لڑائی ختم کر دی لیکن تب تک نقصان ہو چکا تھا۔اٹارنی سانفورڈ روبینسٹائن نے کہا، "ہم ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے درخواست کرتے ہیں کہ جب وہ الزامات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرتے ہیں، تو وہ اسے نفرت انگیز جرم کے طور پر چارج کرتے ہیں اور یہاں دوسروں کے ساتھ ساتھ گرفتار ہونے والے ایک فرد کے ملوث ہونے کو بھی احتیاط سے دیکھتے ہیں۔متعلقہ حکام کو متعدد گواہوں سے موصول ہونے والی ابتدائی رپورٹس سے معلوم ہوا کہ دونوں خاندانوں نے جارحانہ رویہ اختیار کیا تھا  لیکن ہم ابھی تک تحقیقات کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.