الٹرا آرتھوڈکس یہودیوں کا فوج میں خدمات دینے سے انکار،یروشلم میں احتجاج
ہزاروں الٹرا آرتھوڈوکس یہودی مردوں نے یروشلم میں عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جو اسرائیلی فوج میں لازمی خدمات سے متعلق ان کی استثنیٰ کو ختم کرتا ہے ۔انہوں نے اسرائیل کے فوجی اندراج کے دفتر کے باہر "جیل میں، فوج کو نہیں” کے نشانات تھامے ہوئے مظاہرہ کیا اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔یہودیوں کا کہنا تھا کہ تمام لوگ فوج میں خدمات دینے کے لیے نہیں ہوتے ہم مذہبی تعلیمات جاری رکھنا چاہتے ہیں ہمیں فوج میں خدمات سرانجام نہیں دینی۔ان یہودیوں کا کہنا تھا کہ ہم لڑائی کے خلاف ہیں لہذا فوج میں خدمات سرانجام نہیں دے سکتے اگر ہماری جان جاتی ہے تو چلی جائے لیکن ہم فوج میں نہیں جائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کی سپریم کورٹ نے بہت سے الٹرا آرتھوڈوکس مردوں کے لیے حکومتی سبسڈی ختم کرنے کا حکم دیا جو فوج میں خدمات انجام نہیں دیتے۔زیادہ تر یہودی مردوں کو فوج میں تقریباً تین سال خدمات انجام دینے کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے بعد سال کی ریزرو سروس ہوتی ہے۔ یہودی عورتیں دو سال لازمی خدمت کرتی ہیں۔الٹرا آرتھوڈوکس کے لیے چھوٹ کے ساتھ ساتھ حکومتی وظیفے مقرر ہیں جو بہت سے مدرسے کے طلباء کو 26 سال کی عمر تک ملتے ہیں۔