دارالعلوم بروکلین دینی و دنیاوی تعلیم کا مرکز
طالب علموں کو قرآن حفظ کرایا۔سفید پوش افراد کے بچے بھی زیر تعلیم، مخیر حضرات سے تعاون کی اپیل
نیویارک میں مسجد المرجان کے مدرسہ دار العلوم بروکلین نے دینی و عصری تعلیم دینے میں منفرد مقام حاصل کرلیا۔ ایسے سفید پوش گھرانے جو فیس کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے ان کے بچے مخیر حضرات کے تعاون سے یہاں زیرِ تعلیم ہیں۔ بروکلین میں واقع مسجد المرجان کے زیرِ انتظام دارالعلوم بروکلین طلبہ وطالبات کو صرف دینی ہی نہیں بلکہ عصری علوم بھی سکھارہا ہے تاکہ مستقبل کے معمار جدید تقاضوں سے ہمکنار ہوسکیں ۔مدرسے کی انتظامیہ نے طلباء اور والدین کے لیے افطار کا اہتمام کیا ،طلبہ نے تلاوت کلام پاک سے حاضرین کے دلوں کو منور کیا۔تقریباً4 برس قبل اس مدرسے کی بنیاد رکھی گئی، اس وقت 70 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔مدرسے کے مہتمم قاری اسامہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا سفر شروع نہیں ہوسکتا،ہم چاہتے ہیں کوئی بھی بچہ مالی تنگی وپریشانی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے، ہمیں فخر ہے کئی والدین سفید پوش گھرانوں کے بچوں کے اخراجات برداشت کرنے میں تعاون کررہے ہیں۔اس موقع پر مدرسے کے استاد قاری طحہ احمد کا کہنا تھا کہ یہاں صرف لڑکے ہی نہیں بلکہ لڑکیاں بھی زیرِتعلیم ہیں اور ان کے لیے علیحدہ حصہ مختص ہے۔ طلباء کو دینی علوم کے ساتھ ریاضی، سائنس، انگریزی اور دیگر مضامین بھی پڑھائے جارہے ہیں۔طلبہ کے والدین کا کہنا تھا کہ بچے چار پانچ سال سے یہاں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔یہاں کی خدمات حیرت انگیز ہیں جن میں سے ہرعمر کے افراد کے لئے قرآن سیکھنے کی سہولت سب سے بہترین ہے ۔نمازِ مغرب کا وقت ہوا تو اذان دی گئی جس کے بعد سب نے افطار کیا اور نماز ادا کی۔دارالعلوم بروکلین کے منتظم قاری اُسامہ کہتے ہیں کہ تعلیم ہربچے کا بنیادی حق ہے ۔مخیر اور اہلِ ثروت حضرات کو چاہیے کہ وہ مدرسے کے اخراجات میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ ایسے والدین جو کم آمدنی یا مالی بوجھ کی وجہ سے فیس کے اخراجات برادشت نہیں کرسکتے ان کے بچے بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوسکیں۔