سعودی عرب:فرقہ واریت کے خاتمے کے حوالے سے دو روزہ کانفرنس کا انعقاد
سعودی عرب میں اسلام میں فرقہ واریت کے خاتمے کے حوالے سے دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے شریک علمائے کرام نے کہا کہ اسلام کو فرقہ واریت سے نجات دلانے کی ضرورت ہے تاکہ امت مسلمہ یکجان ہوکر ایک ساتھ آگے بڑھے اور کامیاب ہو۔مکہ مکرمہ میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے فرمان سے منعقدہ عالمی کانفرنس میں پوری دنیا سے علمائے کرام کی بڑی تعداد موجود تھی پاکستان سے مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر علمائے کرام شریک تھے کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد عیسیٰ کا کہنا تھا کہ وہ سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو امت مسلمہ کی وحدت کے لئے کوشاں ہیں ڈاکٹر محمد عیسیٰ نے زور دیا کہ اسلامی باہمی بھائی چارے اور یگانگت کا عملی درس دیتا ہے اور اللہ تعالی قرآن پاک میں حکم دیتے ہیں کہ تفرقے سے بچو اس لئے ہمیں اللہ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم پر عمل پیرا ہوتے ہوئے تفرقہ بازی سے اجتناب کرتے ہوئے وحدت اور اتحاد کو فروغ دیا جائے تاکہ ہم دین اسلام کی بہتر انداز سے خدمت کر سکیں اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ کا کہنا تھا کہ فرقہ واریت کی بدولت اسلام کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے جس سے اسلام کے دشمن فاہدہ اٹھاتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہم اللہ اور رسولؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر آگے بڑھیں اور فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر سے دور رہیں اور آپسی اختلافات کو دور کرکے امت مسلمہ کی خدمت کا فریضہ انجام دیں اسلام بہتر اخلاق کو اہمیت دیتا ہے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ واریت ایک ایسا ناسور ہے جس سے لوگوں میں اختلافات کے علاوہ تصادم بھی پایا جاتا ہے تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ اسلام کی روح سے ایک جسم کی مانند ہوجائیں تاکہ وہ ایک طاقت کے طور پر دنیا بھر میں جانے اور پہچانے جائیں