صدارتی انتخاب کا شیڈول یکم مارچ کو جاری ہوگا
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سیاسی جماعتوں کی درخواستیں یکجا
الیکشن کمیشن یکم مارچ کو صدارتی انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کرے گا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق صدارت کیلئے خواہش مند امیدوار آج سے ہی کا غذاتِ نامزدگی حاصل کرسکتے ہیں، 2 مارچ دن 12 بجے تک کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جاسکتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی پریذائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کرانے ہونگے، آئین کے تحت صدر کا انتخاب عام انتخابات کے بعد 30 دن میں کرانا لازم ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل91 اور 130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے 21 دن کے اندر ہونا لازم ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق 29 فروری 2024ء کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی، اس طرح صدر کے انتخاب کیلئے مطلوبہ الیکٹورل کالج کی تکمیل ہو جائے گی۔علاوہ ازیں ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں لینے کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔الیکشن کمیشن میں آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اور مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔سنی اتحاد کونسل کی جانب سے علی ظفر، بیرسٹر گوہر پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کی درخواست دی ہے۔پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم کی طرف سے اعظم نذیر تارڑ، فاروق ایچ نائیک، فروغ نسیم پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کو چیلنج کیا ہے، سوال یہ ہے کہ بطور جماعت کیا سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں کا استحقاق ہے یا نہیں، ان کی مخصوص نشستیں پیپلز پارٹی، ن لیگ کو دینے کی درخواست دائر کی ہے، سنی اتحاد کونسل نے آخری تاریخ تک الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں کیلئے کوئی فہرست ہی جمع نہیں کرائی، جب فہرست ہی جمع نہیں کرائی تو سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں کیسے دی جاسکتی ہیں؟ ایسی پارٹی مخصوص نشستوں کا دعویٰ کر رہی ہے جو ایک بھی جنرل نشست نہیں جیتی۔بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ ہمارے 86 آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے 81 آزاد امیدواروں کو سنی اتحاد کونسل میں شامل کیا۔الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کیخلاف آنے والی تمام درخواستوں کو یکجا کر دیا اور کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔الیکشن کمیشن نے تمام پارلیمانی پارٹیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کی درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔کمیشن نے ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی کی درخواستیں بھی سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام پاکستان ، جی ڈی اے، استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ کو بھی نوٹس جاری کردیا۔ کمیشن کا فل بینچ کل درخواستوں پر سماعت کرے گا۔