شریف خاندان کی چوتھی شخصیت وزیر اعلی کے منصب پر فائز
کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس،اپوزیشن کے لیے دروازے کھلے ہیں،مریم نواز
عوام کی خدمت اولین ترجہی،کوشش ہے کہ کوتاہیاں نہ ہوں۔وزیر اعلی
مریم نواز پنجاب کی تاریخ میں پہلی خاتون سیاستدان ہیں جو وزیرِ اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئی ہیں۔ مریم نواز اس منصب پر فائز ہونے والی شریف خاندان کی چوتھی شخصیت ہیں، ان سے پہلے ان کے والد نواز شریف، چچا شہباز شریف اور چچا زاد بھائی حمزہ شہباز بھی وزیرِ اعلیٰ پنجاب رہ چکے ہیں۔مریم نواز 28 اکتوبر 1973 کو لاہورمیں پیدا ہوئیں، ان کی شادی مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے ایک سابق فوجی افسر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدرسے ہوئی، مریم نواز دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کی والدہ ہیں۔مریم نواز مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر ہیں، سیاست میں آنے سے قبل مریم نواز خاندان کی رفاہی تنظیم کے انتظام میں شامل رہیں۔2012 میں مریم نواز سیاست کی طرف آئیں، 2013 کے عام انتخابات میں انہیں مسلم لیگ ن کی طرف سے انتخابی مہم چلانے کی ذمے داری سونپی گئی، وہ 2013 میں یوتھ پروگرام کی سربراہ بھی رہیں لیکن پھر چند ماہ بعد ہی انہیں ایک عدالتی کارروائی کے بعد اس عہدے سے مستعفی ہونا پڑا، وہ والد کے ہمراہ پاناما کیس میں جیل میں سزا بھی کاٹ چکی ہیں۔مریم نواز کو خاندانی اور موروثی سیاست کے حوالے سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔مزید براں پنجاب کی نو منتخب وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ میرا دفتر اور دل کے دروازے ہر وقت اپوزیشن کے لیے بھی کھلے ہیں۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ اپوزیشن یہاں ہوتی، شور شرابہ کرتی تو مجھے خوشی ہوتی، جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا، میں اُن کی بھی وزیراعلیٰ ہوں اور اُن کی بیٹی ہوں۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ میں اب صرف مسلم لیگ ن کی وزیراعلیٰ نہیں ہوں بلکہ پورے پنجاب کی ہوں، اس لیے اپوزیشن کو جب اور جس وقت میری ضرورت ہوئی میں دستیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ میرا ایوان میں ہونا سیاسی کارکنوں کی خدمات کا اعتراف ہے، اپوزیشن کے اسمبلی پر نہ ہونے پر افسوس ہے، خواہش تھی کہ اپوزیشن بھی موجود ہوتی۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بزنس مین کے کاروبار کے فروغ کے لیے مزید بہتری لائیں اور ان کی مدد کریں، ہم بہترین حل پیش کریں گے، جو کاروبار حکومت چلا رہی ہیں انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جائے گا۔مریم نواز نے کہا کہ رمضان میں نئے ماڈل کے تحت راشن ضرورت مندوں کے گھر تک پہنچایا جائے گا تاکہ لمبی لمبی قطاروں میں نہ لگنا پڑے، آج سے ہی اشیاء خورونوش کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے مانیٹرنگ شروع کر رہی ہوں تاکہ مقررہ نرخ سے زائد پر اشیاء فروخت نہ کی جا سکے۔دوران خطاب، والدہ کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر بھی انتہائی مشکل وقت آئے، جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، ظلم اور بربریت کانشانہ بنایا گیا لیکن ہم نے میدان خالی نہیں چھوڑا۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عوام پیپلزپارٹی کی خدمت کو جانتے ہیں جبکہ کوشش ہوگی اس بار کوتاہیاں نہ کریں۔سندھ اسمبلی میں خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں بھی انتخابی نتائج پر اعتراض ہیں لیکن قانونی راستہ اپنائیں گے، وفاق جس طرح صوبے کے ساتھ پیش آیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کی خدمت کو جانتے ہیں، کوشش ہوگی اس بار کوتاہیاں نہ کریں، دیگر تین صوبوں کے عوام کو بھی قائل کریں گے کہ وہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ میں کسان اور مزدور کارڈ پہلے ہی بنا چکے ہیں اسی لیے ووٹ ملے ہیں، تھرپارکر اور عمر کوٹ میں بھوک مٹاؤ پروگرام بھی پہلے ہی شروع کرچکے ہیں، ہم نے کم ازکم تنخواہ 35 ہزار روپے کی تو ہم پر بہت دباؤ پڑتا تھا، وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ کم از کم تنخواہ 30 ہزار کردیں، ہم نے منع کیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پورے سندھ میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنا بلاول بھٹو زرداری کا مشن ہے، پورے سندھ میں پینے کا صاف پانی پہنچائیں گے، سندھ کے ہر ضلع میں ایک یوتھ سینٹر بن رہا ہے، سندھ میں سولرپروجیکٹ شروع کیا ہوا ہے