vosa.tv
Voice of South Asia!

بہو کو کہنا تمہیں کھانا بنانا نہیں آتا ظلم کے مترادف نہیں، ممبئی ہائیکورٹ

0

ممبئی ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ  ایک خاتون کے سسرال والوں کا یہ کہنا کہ  ان کی بہو کھانا پکانا نہیں جانتی یا پھر اس کے والدین نے اسے کچھ نہیں سکھایا ظلم کے مترادف نہیں ہے۔بھارتی قانون کی دفعہ 498 اے کے مطابق کسی عورت کا شوہر یا اس کے سسرالی اگر اس عورت پر ظلم کریں تو انہیں3 سال تک قید کی سزا اور جرمانہ ادا کرنا پڑسکتا ہے۔ریاست مہاراشٹرا کے سانگلی ضلع میں ایک خاتون کی جانب سے دائر درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ 13 جولائی 2020 کو اس کی شادی ہوئی تھی تاہم کچھ ماہ بعد نومبر میں اسے سسرال سے نکال دیا گیا۔خاتون کی جانب سے درج مقدمے میں الزام لگایا گیا کہ  اس کے شوہر کے بھائی اسے یہ کہہ کر طعنے دیتے تھے کہ وہ کھانا پکانا نہیں جانتی اور اس کے والدین نے اسے کچھ نہیں سکھایا۔دوسری جانب خاتون کے سسرال والوں نے ایف آئی آر منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تو  دوران سماعت بھارتی  عدالت نے فیصلہ دیا کہ چھوٹے جھگڑے کو آئی پی سی کی دفعہ 498 اے کے تحت ظلم قرار نہیں دیا جاسکتا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا  خاتون نے سسرالیوں پر صرف یہی الزام عائد کیا تھا کہ کھانا پکانا نہیں جانتی، ایسے تبصرے قانون کے مطابق ظلم قرار  نہیں دیے جاتے، بعد ازاں عدالت نے ایف آئی آر کو منسوخ کردیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.