آرمینیا۔آذربائیجان تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیار
آرمینیا اور آذربائیجان نے کہا ہے کہ وہ جنگی قیدیوں کا تبادلہ کریں گے اور اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کام کریں گے۔اس اقدام کا یورپی یونین اور امریکہ نے خیر مقدم کیا ہے۔دونوں ممالک نگورنو کاراباخ پر کئی دہائیوں سے جاری تنازعہ میں بند ہیں جسے آذربائیجان نے ستمبر میں آرمینیائی علیحدگی پسندوں کے خلاف بجلی گرنے کے حملے کے بعد دوبارہ حاصل کیا تھا۔مشترکہ بیان میں دونوں فریقوں نے کہا کہ انہوں نے خطے میں طویل انتظار کے بعد امن کے حصول کے لیے ایک تاریخی موقعے سے فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ سال کے اختتام سے قبل امن معاہدے پر دستخط کر دیے جائیں گے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک تعلقات کو معمول پر لانے اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے اصولوں کے احترام کی بنیاد پر امن معاہدے تک پہنچنے کے اپنے ارادے کی تصدیق کرتے ہیں۔نگورنو کاراباخ میں ستمبر کے آذربائیجانی حملے نے اس علاقے پر نسلی آرمینیائی باشندوں کی تین دہائیوں کی حکمرانی کا خاتمہ کر دیا اور اس کے 120,000 باشندوں میں سے زیادہ تر کو اس علاقے سے بھاگنا پڑاجسے بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔